داعش کمانڈر پاک افغان سرحد کے قریب گرفتار

امریکی خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے سی آئی اے کی معلومات کی بنیاد پر داعش کمانڈر کو گرفتار کر لیا جو 2021 میں افغانستان میں امریکی فوج کے انخلا کے موقع پر کی گئی دہشت گردی کی سازش میں ملوث تھا۔

خبر ایجنسی کے مطابق 2021 میں کابل ائیرپورٹ کے ایبی گیٹ پر دہشت گردی کے اس واقعے میں 13 امریکی فوجی اور 170 افغان شہری مارے گئے تھے۔ دہشت گرد کو پاک افغان سرحد کے قریب گرفتار کیا گیا۔

Pl, subscribe to the YouTube channel of republicpolicy.com

محمد شریف اللہ داعش کے ان لیڈروں میں سے ایک ہے جس نے مبینہ طورپر اس دہشت گردی کی سازش کی تھی، وہ دہشت گرد جعفر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اسے پاکستانی خفیہ ایجنسی نے گرفتار کیا تھا اور آج اسے پاکستان سے امریکا لایا جا رہا ہے ، امریکی اہلکار نے خبر ایجنسی کو بتایا کہ 26 اگست کو دہشت گردی کی اس واردات کا شریف اللہ ہی ماسٹر مائنڈ ہے۔

ایجنسی کے مطابق صدر ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی سی آئی اے ڈائریکٹر جان کو ہدایت دی تھی کہ وہ ایبی گیٹ دہشت گردی میں ملوث عناصر کو پکڑنا ترجیح بنائیں، سی آئی اے ڈائریکٹر نے عہدہ سنبھالنے کے دوسرے ہی روز پاکستان کے اعلیٰ حکام کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا تھا اور فروری میں میونخ سکیورٹی کانفرنس میں بھی پاکستان کے ایک اعلیٰ سکیورٹی عہدیدار کے ساتھ اس معاملے پر بات کی تھی۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ افغانستان میں دہشت گری کا بڑا ذمہ دار پکڑا گیا ہے۔

صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد کانگریس سے پہلے طویل ترین خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ 2021 میں کابل دھماکے کے دہشت گرد کی گرفتاری میں تعاون پر پاکستان کا خصوصی طورپر شکریہ ادا کرتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین سال پہلے داعش نے 13 امریکیوں کو افغانستان میں قتل کیا، افغانستان میں امریکیوں کو ہلاک کرنے والا داعش کمانڈر اس وقت امریکا لایا جا رہا ہے تاکہ وہ امریکا میں قانون کا سامنا کر سکے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos