غزہ جنگ بندی معاہدے پر عملدر آمد 

غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے پر عملدرآمد شروع ہو گیا ، حماس نے قیدیوں کی فہرست اسرائیل کو فراہم کر دی۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکام کی جانب سے قیدیوں کی فہرست موصول ہونے کی تصدیق کر دی گئی۔

حماس کے ترجمان نے کہا کہ جنگ بندی کے پہلے دن تین قیدی رہا ہوں گے، تکنیکی پیچیدگیوں اور مسلسل اسرائیلی بمباری کے باعث فہرست کی فراہمی میں تاخیر ہوئی، بمباری جنگ بندی معاہدے میں مشکلات پیدا کر سکتی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق معاہدے کے تحت غزہ کےمقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے یرغمالیوں کا تبادلہ ہو گا، اسرائیل 95 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔

Pl, subscribe to the YouTube channel of republicpolicy.com

قبل ازیں اسرائیلی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ حماس کی جانب سے یرغمالیوں کے نام دینے میں تاخیر ہے ، رہا ہونے والے اسرائیلی یرغمالیوں کی فہرست ملنے تک جنگ بندی کا آغاز نہیں ہو گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بھی کہا تھا کہ جب تک حماس اپنی ذمے داریوں کو پورا نہیں کرتی، جنگ بندی مؤثر نہیں ہو گی۔

ادھر عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ میں رفح سٹی سے جانا شروع کر دیا ہے، فوجیں مصر سرحد کے ساتھ فلاڈیلفی راہداری کے ساتھ موجود رہیں گی۔

واضح رہے کہ غزہ پر پندرہ ماہ سے مسلط اسرائیلی جنگ میں بچوں اور خواتین سمیت 47 ہزار 899 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ ایک لاکھ دس ہزار سے زائد فلسطینی زخمی اور ہزاروں لاپتہ ہیں۔ لٹے پٹے فلسطینی بچے کچھے سامان کے ساتھ تباہ حال گھروں کو واپسی کے منتظر ہیں، اسرائیل نے وحشیانہ بمباری سے غزہ کی بستیاں ملیا میٹ کر دیں، گھر، اسکول،کالج اور اسپتال کھنڈر بن چکے ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos