چہرے پر کیل مہاسے اور دھبوں کی بہت سی وجوہات ہیں جن میں بیکٹیریا، مردہ جلد کے خلیات اور چہرے پر آنے والا تیل عام ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اگر حفظانِ صحت کے اصولوں کا خیال نہ رکھا جائے تو بھی چہرے پر انفیکشن ہو سکتا ہے۔
ایک حالیہ انکشاف میں، جلد کی ماہر بھارتی ڈاکٹر گپتا نے کیل مہاسے اور دانت برش کرنے کی ہماری عادات کے درمیان غیر متوقع تعلق پر روشنی ڈالی ہے، اس کے علاوہ بھی ماضی میں اس حوالے سے کئی مطالعے کیے جاچکے ہیں۔
متعدد تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ نہانے کے بعد یا نہاتے وقت دانت برش کرنے سے چہرے پر انفیکشن ہوسکتا ہے۔
ایک انسٹاگرام پوسٹ میں ڈاکٹر گپتا نے وضاحت کی کہ شاور لینے کے بعد اپنے دانتوں کو برش کرنا ممکنہ طور پر جلد کی خرابی کا باعث بن سکتا ہے۔
ڈاکٹر گپتا کے مطابق جب ہم اپنے دانتوں کو برش کرتے ہیں تو ہمارے منہ سے ہماری جلد میں بیکٹیریا منتقل ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے، یہ منتقلی، خاص طور پر منہ اور ٹھوڑی کے ارد گرد جلن کا سبب بن سکتی ہے اور اس کے نتیجے میں مہاسے اور دانے ہوسکتے ہیں۔
اس کے علاوہ امریکی ماہرین کا کہنا ہے نہاتے وقت یا اس کے بعد برش کرنے سے منہ اور باتھ روم کے بیکٹیریا کا چہرے پر پھیلنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے، بہت اچھا ہوگا کہ اگر دانت برش نہانے سے پہلے کیا جائے اور پھر نہایا جائے ، اس سے چہرے پر موجود بیکٹیریا کا خاتمہ ہوجائے گا۔

اس کے علاوہ ماہرین کا کہنا ہے کہ اچھی صحت کے لیے ضروری ہے کہ ہاتھوں کو دھو کر چہرے پر لگایا جائے، بار بار چہرے کو چھونے سے گریز کریں، اس کے علاوہ ماؤتھ واش سے کلیاں کرکے منہ صاف کریں تاکہ بیکٹیریا ختم ہوجائیں۔