ٹرمپ کا ایپس ٹین کیس کی گرینڈ جیوری گواہی منظر عام پر لانے کا حکم

[post-views]
[post-views]

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی محکمہ انصاف کو ہدایت کی ہے کہ وہ جنسی جرائم میں سزا یافتہ جیفری ایپس ٹین سے متعلق گرینڈ جیوری کی تمام ریکارڈ شدہ گواہی عدالت کی منظوری سے منظر عام پر لانے کے اقدامات کرے۔ ٹرمپ نے کہا، ’’ایپسٹین کے گرد بننے والی غیر معمولی میڈیا توجہ کے پیشِ نظر، میں نے اٹارنی جنرل پَم بانڈی کو کہا ہے کہ وہ تمام متعلقہ ریکارڈ عدالت کی اجازت سے جاری کریں۔‘‘

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ٹرمپ ان دستاویزات کو عوام کے لیے جاری کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں یا نہیں، تاہم ایسا کوئی بھی اقدام قانونی منظوری کا متقاضی ہوگا۔

یہ ہدایت وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کے بعد سامنے آئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا کہ 2003 میں ایپس ٹین کو بھیجے گئے ایک متنازعہ سالگرہ پیغام میں ٹرمپ کا نام شامل تھا۔ ٹرمپ نے اس خط کو ’’جعلی‘‘ قرار دیا اور اشاعت کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے اسے ’’جھوٹا، بدنیتی پر مبنی اور ہتک آمیز‘‘ قرار دیا۔

اخبار کے مطابق اس خط میں ایک عریاں عورت کا ہاتھ سے بنایا گیا خاکہ شامل تھا جس میں ٹائپ شدہ جملے ایک خیالی گفتگو کی صورت میں ٹرمپ اور ایپس ٹین کے درمیان تبادلہ ظاہر کرتے تھے۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا، ’’یہ میرے الفاظ نہیں ہیں، میں اس انداز میں بات نہیں کرتا، اور نہ ہی تصویریں بناتا ہوں۔‘‘

یہ پیغام مبینہ طور پر ایپس ٹین کی ساتھی گزلین میکسویل نے ترتیب دیے گئے سالگرہ پیغامات کے مجموعے کا حصہ تھا، جو اب بچوں کی اسمگلنگ میں ملوث ہونے پر 20 سال قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔

اٹارنی جنرل بانڈی نے اعلان کیا ہے کہ وہ عدالت میں گرینڈ جیوری کی دستاویزات کو غیر مہر بند کروانے کی درخواست دائر کریں گی۔ تاہم، یہ واضح نہیں کہ آیا یہ ریکارڈ 2006 کے فلوریڈا کیس سے متعلق ہیں یا 2019 کے وفاقی الزامات سے۔

یہ اقدام ان قدامت پسند حلقوں کے دباؤ کے بعد سامنے آیا ہے جو ایپس ٹین کیس میں شفافیت کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اگرچہ بانڈی نے حال ہی میں “کلائنٹ لسٹ” کی موجودگی کو مسترد کیا، لیکن ٹرمپ کی نئی ہدایت اُن کے سیاسی حامیوں کا اعتماد بحال کرنے کی ایک کوشش کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos