پاکستان کا زراعت میں سعودی عرب اور سوڈان کے ساتھ شراکت داری کا خواہاں

[post-views]
[post-views]

زرعی ترقی اور اسلامی دنیا میں غذائی تحفظ کو فروغ دینے کے لیے پاکستان نے سعودی عرب اور سوڈان کے ساتھ سہ فریقی شراکت داری کی تجویز دی ہے۔ اس منصوبے کا مقصد سوڈان کی زرخیز زمین، پاکستان کی زرعی مہارت اور سعودی سرمایہ کاری کو یکجا کر کے مشترکہ زرعی منصوبے شروع کرنا ہے۔

وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ، رانا تنویر حسین نے اسلام آباد میں سوڈان کے سفیر صالح محمد احمد سے ملاقات کے دوران اس شراکت داری کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے خاص طور پر سوڈان کی شوگر انڈسٹری اور گوشت کی برآمدات کو ممکنہ شعبوں کے طور پر اجاگر کیا، اور پاکستانی نجی سرمایہ کاروں کو ان شعبوں میں سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی منتقلی، اور سلاٹر ہاؤسز کے بنیادی ڈھانچے میں دلچسپی لینے کی ترغیب دی۔

رانا تنویر حسین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان بین الاقوامی تعاون، زرعی اختراعات، اور موثر سفارت کاری کے ذریعے دنیا کا زرعی مرکز بننے کے لیے پُرعزم ہے۔ انہوں نے پاکستان اور سوڈان کے درمیان تاریخی، مذہبی اور ثقافتی تعلقات کو زراعت، تعلیم اور تحقیق میں اشتراک عمل کی مضبوط بنیاد قرار دیا۔

انہوں نے فصلوں کی تحقیق، جدید آبپاشی نظام، اور مویشیوں کی صحت کے شعبے میں پاکستان کی مہارت کو سوڈان کی زرعی ترقی کے لیے قیمتی وسائل قرار دیا۔ وزیرِ موصوف نے سوڈان کی جانب سے زرعی تعلیم میں تعاون، خاص طور پر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں سوڈانی طلباء کے لیے نشستوں میں اضافے کی خواہش کا خیر مقدم کیا۔

سوڈان میں مویشیوں کی صحت کے اعلیٰ معیار کو سراہتے ہوئے، رانا تنویر نے ویٹرنری سائنس، افزائش نسل اور پولٹری فارمنگ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے میں دلچسپی ظاہر کی۔ آخر میں انہوں نے سوڈان میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی ہنرمندانہ اور تکنیکی خدمات پر بھی تحسین کا اظہار کیا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos