ایران کسی بھی اسرائیلی حملے کا جواب دینے کو تیار ہے، جوہری منصوبہ جاری رہے گا: صدر مسعود

[post-views]
[post-views]

ایران کے صدر مسعود نے ایک واضح اور دوٹوک بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اسرائیل کی جانب سے کسی بھی ممکنہ فوجی حملے کا مؤثر اور مکمل جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ایران کسی جنگ کا خواہاں نہیں، تاہم ملکی خودمختاری اور قومی مفادات کے دفاع میں کسی بھی قسم کی پسپائی اختیار نہیں کی جائے گی۔

صدر مسعود نے ایران اور اسرائیل کے درمیان موجودہ جنگ بندی کے حوالے سے بھی مایوسی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی گہری بنیادیں اور مسلسل اشتعال انگیزیاں ایسی کسی دیرپا امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ ان کے مطابق موجودہ حالات میں جنگ بندی محض ایک عارضی وقفہ ہے، جو کسی بھی وقت ختم ہو سکتا ہے۔

انہوں نے اس موقع پر ایران کے جوہری پروگرام پر بھی گفتگو کی اور زور دے کر کہا کہ ایران اس پروگرام کو مکمل طور پر پُرامن مقاصد کے لیے جاری رکھے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ بین الاقوامی قوانین کے تحت توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے جوہری توانائی کا استعمال کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیرونی دباؤ یا دھمکیوں سے ایران کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی، اور یہ پروگرام ملکی مفاد میں جاری رہے گا۔

یہ بیان صدر مسعود کی جانب سے گزشتہ ماہ ایران اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے 12 روزہ مسلح تصادم کے بعد ان کا پہلا باضابطہ ردعمل ہے۔ اس تنازعے کے دوران امریکہ نے اسرائیل کی حمایت میں عملی طور پر مداخلت کی اور ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ صدر مسعود نے ان حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ یہ خطے کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔

اختتام پر صدر نے کہا کہ ایران امن، استحکام اور سفارتی مکالمے کا خواہاں ہے، لیکن اگر اس کی سرزمین یا خودمختاری پر کوئی حملہ کیا گیا تو اس کا بھرپور اور فوری جواب دیا جائے گا

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos