چند قدم، صحت کی طرف

[post-views]
[post-views]

آج کا انسان سہولتوں سے بھرپور زندگی گزار رہا ہے، مگر اس سہولت نے اس کی صحت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ شہری زندگی کی مصروفیات، مشینی اندازِ حیات اور سست روی نے جسمانی سرگرمی کو تقریباً ختم کر دیا ہے۔ نتیجتاً شوگر، ہائی بلڈ پریشر، دل کے امراض، موٹاپا اور ذہنی دباؤ جیسی بیماریاں عام ہو گئی ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ان بیماریوں کی جڑیں ہمارے روزمرہ کے معمولات میں موجود ہیں — اور ان میں سب سے اہم ہمارا غیر فعال طرزِ زندگی ہے۔

ہم نے جسمانی حرکت کو غیر ضروری سمجھنا شروع کر دیا ہے۔ گاڑیوں کا حد سے زیادہ استعمال، لفٹ اور ایلیویٹرز کا معمول، اور چند قدم چلنے سے گریز ہمیں جسمانی طور پر کمزور کر رہا ہے۔ کھانے پینے کی بات کریں تو مصنوعی، چکنائی سے بھرپور، اور بازاری خوراک ہماری زندگی کا حصہ بن چکی ہے۔ نہ وقت کی پابندی ہے، نہ مقدار کی۔ ایسے میں بیماریوں کا پھیلنا حیران کن نہیں بلکہ متوقع ہے۔

اس صورتِ حال کا ایک آسان اور مؤثر حل ہے — پیدل چلنا۔ روزانہ کم از کم 30 منٹ کی تیز قدمی نہ صرف جسمانی صحت کے لیے مفید ہے بلکہ ذہنی سکون کا ذریعہ بھی بنتی ہے۔ چلنے سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے، شوگر اور بلڈ پریشر متوازن رہتے ہیں، نیند بہتر ہوتی ہے اور موٹاپے میں کمی آتی ہے۔ تحقیق بتاتی ہے کہ پیدل چلنے کی عادت قوتِ مدافعت کو بھی مضبوط کرتی ہے۔

پیدل چلنے کا ایک اور پہلو یہ ہے کہ یہ ہمیں فطرت کے قریب کرتا ہے۔ صبح یا شام کے وقت کھلی فضا میں چلنا نہ صرف جسم کو فائدہ دیتا ہے بلکہ ذہن کو بھی تازگی بخشتا ہے۔ افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ آج کے معاشرے میں نہ بچوں کو کھیلنے کی آزادی حاصل ہے، نہ اسکولوں میں جسمانی سرگرمیوں کو ترجیح دی جاتی ہے، اور نہ دفاتر میں فٹنس کا خیال رکھا جاتا ہے۔

اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنی سوچ اور معمولات کو بدلیں۔ والدین، اساتذہ، اور ادارے مل کر ایسا ماحول پیدا کریں جہاں جسمانی سرگرمیاں معمول کا حصہ ہوں۔ اگر ہم روزانہ صرف چند قدم پیدل چلنا شروع کریں، اپنے بچوں کے ساتھ پارک میں وقت گزاریں یا اپنے ہمسایوں کے ساتھ شام کی سیر کو معمول بنائیں، تو نہ صرف صحت مند معاشرہ تشکیل پائے گا بلکہ سماجی تعلقات بھی مضبوط ہوں گے۔

اس کے ساتھ ساتھ حکومت، بلدیاتی ادارے، اور میڈیا کو بھی پیدل چلنے کے فروغ کے لیے شعور اجاگر کرنا ہوگا۔ عوامی آگاہی مہمات، فٹ پاتھوں کی بہتری، اور محفوظ پیدل راستے مہیا کرنے سے شہریوں کو اس طرف مائل کیا جا سکتا ہے۔

یاد رکھیں، صحت کوئی مہنگی چیز نہیں، بس ایک ارادہ درکار ہے۔ آج ہم فیصلہ کریں کہ چند قدم روزانہ پیدل چل کر اپنی اور اپنے خاندان کی صحت کو بہتر بنائیں گے۔ یہی وہ پہلا قدم ہے جو ہمیں بیماریوں سے بچا کر صحت مند زندگی کی طرف لے جائے گا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos