ہمارے کچن میں موجود کئی عام استعمال کی اشیاء ہماری صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔ روزمرہ کے یہ برتن اور ڈبے دیکھنے میں معمولی لگتے ہیں، مگر یہ کینسر سمیت کئی سنگین بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔ یورپین ایسوسی ایشن فار اسٹڈی آف لیور کی ایک تحقیق کے مطابق کچن میں استعمال ہونے والے مخصوص برتن اور ڈبے متعدد بیماریوں کے خطرات بڑھا دیتے ہیں۔ اگر ان بیماریوں سے بچنا چاہتے ہیں تو ہمیں ان اشیاء کا استعمال ترک کرنا ہوگا۔
ایلومینیم کے برتن
ماہرین کے مطابق کچن میں ایلومینیم کے برتن استعمال کرنے سے گردے اور پھیپھڑوں کی بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ ایلومینیم جب گرم ہوتا ہے تو یہ کھانے میں شامل ہو جاتا ہے اور نقصان پہنچاتا ہے۔ چونکہ یہ برتن سستے ہوتے ہیں، اس لیے زیادہ تر باورچی خانوں میں موجود رہتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ ایلومینیم ایک ایسا زہر ہے جس کا اثر وقت کے ساتھ ظاہر ہوتا ہے، اسی لیے ماہرین اسٹیل کے برتن استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
نان اسٹک برتن
نان اسٹک برتنوں میں موجود کیمیکل کی تہہ بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ ان پر پولی ٹیٹرا فلورو ایتھائلین نامی کیمیکل کی کوٹنگ ہوتی ہے، جو گرم ہونے پر دماغ اور پھیپھڑوں کی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔
ایلومینیم فوائل
ایلومینیم فوائل گھروں میں کھانا لپیٹنے اور گرم رکھنے کے لیے عام استعمال ہوتی ہے، مگر یہ بھی خطرناک اثرات ڈال سکتی ہے۔ کھانے کو ایلومینیم فوائل میں لپیٹ کر رکھنے سے اس کے کیمیکلز کھانے میں جذب ہو جاتے ہیں، جو صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔
پلاسٹک کے ڈبے اور بوتلیں
پلاسٹک کے ڈبے اور بوتلیں گھروں، دفاتر اور تعلیمی اداروں میں عام استعمال ہوتی ہیں۔ یہ زیادہ تر بسفی نول اے نامی کیمیکل سے تیار کی جاتی ہیں، جو انسانی صحت پر منفی اثر ڈالتی ہیں۔ یہ کیمیکل ہارمونز اور مدافعتی نظام کو متاثر کر کے مختلف بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔