ماہرین کا انتباہ: نہانے کے بعد برش نقصان دہ

[post-views]
[post-views]

عام طور پر لوگ صبح کے اوقات میں نہانے اور دانت برش کرنے کے معمول کو ایک ساتھ انجام دینے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ وقت کی بچت ہو۔ تاہم، یہ سوال اکثر سامنے آتا ہے کہ شاور کے دوران دانت برش کرنا بہتر ہے یا شاور کے بعد؟ ماہرینِ دندان سازی کے مطابق اس کا جواب صرف سہولت پر نہیں بلکہ صحت کے اصولوں پر مبنی ہونا چاہیے۔

دانتوں کی صحت کے ماہرین بتاتے ہیں کہ صبح کے وقت دانت برش کرنا دن بھر کی صحتِ منہ کے لیے بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔ منہ میں رات بھر جمع ہونے والے بیکٹیریا اور تیزابیت اگر بروقت صاف نہ کی جائے تو دانتوں اور مسوڑھوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اسی لیے برش کرنے کا وقت اور طریقہ دونوں اہم ہیں۔

شاور کے دوران برش کرنے کے حامی افراد کا کہنا ہے کہ اس سے روزمرہ کا وقت بچتا ہے اور ایک ہی جگہ پر صفائی کا عمل مکمل ہو جاتا ہے۔ کچھ لوگ اسے زیادہ آرام دہ بھی سمجھتے ہیں کیونکہ گرم پانی کے زیر اثر مسوڑھوں میں خون کی روانی بہتر ہو جاتی ہے، جس سے برش کرنے کا عمل نرم اور آسان لگتا ہے۔

تاہم، ماہرین کے مطابق اس عمل میں کچھ احتیاطیں ضروری ہیں۔ شاور میں گرم پانی کا زیادہ استعمال دانتوں کے گرد حساس تہہ (اینامیل) پر اثر ڈال سکتا ہے۔ اگر پانی کا درجہ حرارت زیادہ ہو تو یہ مسوڑھوں کو بھی نرم اور حساس بنا سکتا ہے۔ ایسے حالات میں اگر سخت برش کیا جائے تو دانتوں کی سطح پر مائیکرو اسکریچز پیدا ہو سکتے ہیں جو وقت کے ساتھ حساسیت اور درد کا باعث بنتے ہیں۔

دوسری طرف، شاور کے بعد دانت برش کرنے کے حامی ماہرین کہتے ہیں کہ نہانے کے دوران جسم کا درجہ حرارت اور خون کی روانی معمول پر آنے کے بعد برش کرنا زیادہ محفوظ ہے۔ اس وقت نہ صرف مسوڑھے نارمل حالت میں ہوتے ہیں بلکہ پانی کے اثرات سے دانتوں پر جمع میل بھی نرم ہو جاتی ہے، جسے آسانی سے صاف کیا جا سکتا ہے۔

ماہرین کا ایک اور اہم مشورہ یہ ہے کہ اگر کوئی فرد ناشتہ کرنے کے بعد دانت برش کرتا ہے تو بہتر ہے کہ کھانے کے کم از کم تیس منٹ بعد یہ عمل کیا جائے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کھانے کے فوراً بعد منہ میں تیزابیت بڑھ جاتی ہے اور اگر اسی وقت برش کیا جائے تو اینامل کمزور ہو سکتا ہے۔

بین الاقوامی دندان ساز تنظیموں کی تحقیق کے مطابق شاور کے دوران برش کرنا صحت کے لیے نقصان دہ نہیں، بشرطیکہ پانی کا درجہ حرارت معتدل رکھا جائے اور برش کرنے کا وقت اور دباؤ متوازن ہو۔ نرم برسلز والے ٹوتھ برش کا استعمال بھی اس عمل کو محفوظ بناتا ہے۔

صحت عامہ کے ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ دانت برش کرنے کا اصل مقصد صرف ظاہری صفائی نہیں بلکہ بیکٹیریا کی افزائش کو روکنا ہے۔ چاہے یہ عمل شاور میں کیا جائے یا اس کے بعد، برش کرنے کا درست طریقہ، معیاری ٹوتھ پیسٹ اور باقاعدگی سب سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔

یہ کہا جا سکتا ہے کہ برش کرنے کا وقت اور مقام ذاتی سہولت کا معاملہ ہے، مگر اس کے اصول اور احتیاطی تدابیر ہر فرد کے لیے یکساں ہیں۔ بہتر ہے کہ لوگ اپنی عادات کا جائزہ لیں، ماہرین کے مشورے پر عمل کریں اور اپنی طرزِ زندگی کے مطابق ایسا معمول اختیار کریں جو دانتوں اور مسوڑھوں کی صحت کو طویل عرصے تک برقرار رکھ سکے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos