سینئر سیاست دان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ اگرچہ انہوں نے بھی اپنی زندگی کا ایک حصہ اڈیالہ جیل میں گزارا ہے، لیکن جس انداز میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے جیل کی سختیاں برداشت کی ہیں، اس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔
راولپنڈی اڈیالہ روڈ پر دہگل ناکے کے قریب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ایک آزاد شخص ہیں جو دراصل ہماری آزادی کی جدوجہد لڑ رہے ہیں۔ ان کے مطابق آج ملک میں جو پابندیاں نظر آ رہی ہیں وہ ماضی کے بادشاہتی ادوار کی یاد دلاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی صورتحال سب کے سامنے ہے، اور سیاست کو مکمل طور پر ختم کرنے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے۔ جو لوگ آئین اور جمہوریت کے تحفظ کی جنگ لڑ رہے ہیں، وہ دراصل ایک جہاد کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں اگر کچھ باقی رہ جائے تو وہ آئین، قانون اور سیاست ہونی چاہیے، کیونکہ عدلیہ کی آزادی پہلے ہی متاثر ہو چکی ہے۔
جاوید ہاشمی نے مزید کہا کہ عمران خان کو ماضی میں یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ چار حلقے کھولے جائیں گے اور اس کے بعد انتخابات ہوں گے، تاہم انہوں نے اس وقت ہی بانی پی ٹی آئی کو خبردار کیا تھا کہ اس روش سے آپ قوم سے دور ہو جائیں گے۔ ان کے مطابق، انہوں نے عمران خان کو یہ بھی سمجھایا تھا کہ وہ اسمبلی پر چڑھائی کے حق میں نہیں ہیں۔
سینئر سیاست دان نے کہا کہ اب بانی پی ٹی آئی ان کی بات سمجھ چکے ہیں، اسی لیے وہ اعلان کر رہے ہیں کہ آخری سانس تک لڑیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات بانی پی ٹی آئی نے نہیں کیے، اور اس معاملے پر انکوائری کمیشن ضرور قائم ہونا چاہیے۔