امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کر دیا ہے کہ یوکرین کی سکیورٹی کے لیے امریکی فوجی نہیں بھیجے جائیں گے، حتیٰ کہ اگر روس کے ساتھ جنگ بندی یا امن معاہدہ طے پا جائے۔
منگل کے روز فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کیا یقین دہانی کرا سکتے ہیں کہ امریکی فوجی یوکرین کی سرحدوں کے دفاع کے لیے تعینات نہیں ہوں گے، تو ٹرمپ نے کہا: “آپ کو میری یقین دہانی ہے، اور میں صدر ہوں۔ میری کوشش صرف یہ ہے کہ لوگوں کی جانیں بچ سکیں۔”
ٹرمپ نے مزید کہا کہ یورپی ممالک یوکرین کی سکیورٹی کے لیے فوجی فراہم کرنے پر آمادہ ہیں، لیکن امریکہ اپنی مدد زیادہ تر فضائی طاقت کے ذریعے دے گا۔ ان کے مطابق: “ہم فضائی طور پر ان کی مدد کے لیے تیار ہیں، کیونکہ دنیا میں ہمارے پاس جیسی صلاحیت ہے، ویسی کسی کے پاس نہیں۔ مجھے نہیں لگتا کہ یہ کوئی مسئلہ ہوگا۔”
بعد ازاں وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے بھی اس مؤقف کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو اور کیف کے درمیان کسی امن معاہدے میں امریکی فوج شامل نہیں ہوگی۔ تاہم واشنگٹن تعاون، ہم آہنگی اور دیگر سکیورٹی ضمانتوں کے ذریعے مدد فراہم کر سکتا ہے۔
یہ بیانات ایسے موقع پر سامنے آئے جب ٹرمپ نے یوکرینی صدر اور یورپی رہنماؤں سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ اگرچہ یوکرینی صدر اور یورپی قیادت نے اس ملاقات کو مثبت اور تعمیری قرار دیا، لیکن جنگ کے بعد یوکرین کی سکیورٹی کی ضمانت اب بھی مذاکرات کا سب سے اہم نکتہ بنی ہوئی ہے۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے بارے میں ٹرمپ نے کہا کہ وہ امن معاہدے کے تحت مغربی فوجیوں کی یوکرین میں تعیناتی پر متفق ہو سکتے ہیں، تاہم ماسکو بار بار اس امکان کو مسترد کر چکا ہے۔ اسی طرح جنگ بندی اور سرحدی رعایتوں کے حوالے سے روس اور یوکرین کے مؤقف بھی ایک دوسرے سے بہت دور ہیں۔
ٹرمپ نے یہ بھی بتایا کہ وہ پوتن اور یوکرینی صدر کے درمیان ایک دو طرفہ سربراہی اجلاس کے انعقاد کے خواہاں ہیں اور اس عمل کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ زیلنسکی پہلے ہی ملاقات پر آمادگی ظاہر کر چکے ہیں لیکن کریملن نے اس کی باضابطہ تصدیق نہیں کی۔
سوئٹزرلینڈ کے وزیرِ خارجہ اگنازیو کاسیس نے منگل کے روز کہا کہ ان کا ملک اس اجلاس کی میزبانی پر تیار ہے، حالانکہ عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے پوتن کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ موجود ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بھی اس اجلاس کے لیے جنیوا کو ممکنہ میزبان شہر کے طور پر تجویز کیا ہے۔