یوکرین کے ایک تازہ ڈرون حملے نے روسی شہر کرسک میں قائم ایٹمی بجلی گھر کی پیداوار کو متاثر کیا ہے۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ حملہ بجلی گھر کے اضافی ٹرانسفارمر کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا، تاہم روسی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈرون کو بروقت مار گرایا گیا، جس سے بڑے پیمانے پر نقصان سے بچاؤ ممکن ہوا۔
روسی حکام نے مزید وضاحت کی کہ ان کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں یوکرین کے 160 ڈرونز کو نشانہ بنا کر تباہ کیا۔ یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب یوکرین نے روسی ایئربیسز پر ایک بڑے پیمانے کا حملہ کیا، جس میں اطلاعات کے مطابق تقریباً 40 بمبار طیارے نشانہ بنائے گئے۔
اس صورتحال نے دونوں ممالک کے درمیان جاری جنگی کشیدگی کو مزید شدت بخشی ہے۔ روسی وزارتِ خارجہ کے مطابق یوکرینی ڈرون حملوں اور گولہ باری کے نتیجے میں اب تک کم از کم 22 روسی شہری ہلاک اور 105 زخمی ہو چکے ہیں۔ حکام نے دعویٰ کیا کہ یہ حملے شہری انفراسٹرکچر اور آبادی کو نشانہ بنا رہے ہیں، جس سے روسی عوام میں تشویش اور غصے کی لہر پائی جاتی ہے۔
یہ واقعات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ نہ صرف عسکری تنصیبات بلکہ توانائی کے ڈھانچے اور عام شہریوں کو بھی براہِ راست متاثر کر رہی ہے۔ اس صورتحال نے خطے میں سلامتی اور توانائی کے بحران کے خدشات کو مزید بڑھا دیا ہے۔