امریکا اور وینزویلا کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے تناظر میں واشنگٹن نے پورٹو ریکو میں جدید ایف-35 طیارے تعینات کردیے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر یہ اقدام کریبین خطے میں امریکی فوجی موجودگی کو مضبوط بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر پانچ ایف-35 طیارے پہنچائے گئے ہیں جبکہ مزید کی آمد متوقع ہے۔
امریکی حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ طیارے وینزویلا کے منشیات کارٹلز کے خلاف کارروائی کے لیے استعمال ہوں گے، لیکن تجزیہ کاروں کے نزدیک اس کا اصل مقصد وینزویلا کی حکومت پر براہِ راست دباؤ ڈالنا اور اسے عالمی سطح پر تنہا کرنا ہے۔ سیبا کے فوجی اڈے پر طیاروں کے ساتھ ہیلی کاپٹر، اوسپرے ٹرانسپورٹ جہاز اور فوجی اہلکار بھی تعینات کیے گئے ہیں جس سے خطے میں امریکی عسکری طاقت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ یہ عسکری پیش قدمی صرف وینزویلا ہی نہیں بلکہ پورے لاطینی امریکا میں غیر یقینی صورتحال کو جنم دے سکتی ہے۔ وینزویلا کی قیادت نے بھی امریکا کو متنبہ کیا ہے کہ کسی یکطرفہ کارروائی کی صورت میں سخت نتائج بھگتنا ہوں گے۔ یوں ایف-35 کی تعیناتی خطے میں ایک نئے سفارتی اور سکیورٹی بحران کی علامت سمجھی جا رہی ہے۔