میں نے دنیا کو سات جنگوں سے بچایا، اسرائیل ایران تنازع بھی روکا، ٹرمپ

[post-views]
[post-views]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنی حکومت کے دوران کیے گئے اقدامات اور عالمی سطح پر اپنے کردار کے بارے میں دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے بھارت کے ساتھ ممکنہ تجارتی جنگ کو روکا۔ ورجینیا میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے دورِ صدارت میں دنیا کئی بڑے تنازعات اور بحرانوں کی طرف بڑھ رہی تھی لیکن انہوں نے نہ صرف ان بحرانوں کو کم کیا بلکہ کئی جنگوں کو بھی رکنے نہیں دیا۔ ٹرمپ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اب تک سات بڑی جنگیں روک چکے ہیں اور اپنی کامیابیوں میں اسرائیل اور ایران کے درمیان ممکنہ تصادم کو ٹالنے کا حوالہ بھی دیا۔ ان کے مطابق اگر ان کی حکمتِ عملی نہ ہوتی تو مشرقِ وسطیٰ میں تباہ کن صورتحال جنم لے سکتی تھی۔

صدر ٹرمپ نے یورپ پر بھی تنقید کی اور کہا کہ کئی یورپی ممالک آج بھی روس سے تیل خرید رہے ہیں، حالانکہ وہ خود کو توانائی کے معاملے میں آزاد ظاہر کرتے ہیں۔ ان کے مطابق امریکی حکومت نے مختلف ممالک پر جو ٹیرف عائد کیے تھے، اس سے امریکی معیشت کو نمایاں فائدہ ہوا اور وہ پالیسی امریکی عوام کے حق میں ثابت ہوئی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ان کے فیصلوں نے عالمی تجارتی توازن پر بھی اثر ڈالا، اور امریکہ کو ایک مضبوط اقتصادی پوزیشن پر کھڑا کیا۔

خطاب کے دوران ٹرمپ نے ایک اور اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ آٹزم سے متعلق ایک اہم پالیسی یا پروگرام کا باضابطہ اعلان پیر کے روز کریں گے۔ ان کے مطابق یہ اعلان امریکی عوام کے لیے اہم ہوگا اور اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ یہ اقدام صحت اور سماجی فلاحی شعبے میں ان کی پالیسی کا حصہ ہے، جو براہِ راست عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے سے متعلق ہوگا۔

تقریب سے قبل صدر ٹرمپ نے افغانستان کے بارے میں سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر افغان حکام نے بگرام ایئربیس امریکہ کو واپس نہ کیا تو انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب افغانستان اور امریکہ کے تعلقات میں بار بار اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا ہے۔ بگرام ایئربیس، جو طویل عرصے تک امریکی افواج کے زیر استعمال رہا، خطے میں اسٹریٹیجک اہمیت رکھتا ہے اور اسی وجہ سے یہ تنازعہ مسلسل موضوعِ بحث رہا ہے۔

امریکی میڈیا نے اپنی رپورٹوں میں کہا ہے کہ اس وقت واشنگٹن اور طالبان کے درمیان انسدادِ دہشت گردی کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں۔ ان مذاکرات کا مقصد یہ ہے کہ افغانستان کی سرزمین کو دوبارہ دہشت گرد تنظیموں کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہ بننے دیا جائے اور خطے میں استحکام قائم رکھا جائے۔ امریکی حکام کے مطابق ایسے معاہدے مستقبل میں دہشت گردی کے خطرات کو روکنے میں مدد دے سکتے ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos