فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اعلان کیا کہ فرانس نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب مزید انتظار نہیں کیا جا سکتا اور غزہ میں جنگ ختم ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی چیز جنگ کو جواز فراہم نہیں کر سکتی اور مطالبہ کیا کہ حماس باقی 48 یرغمالیوں کو رہا کرے۔
میکرون نے واضح کیا کہ فلسطینی ریاست کا قیام ایک بنیادی حق ہے، کوئی انعام نہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ فلسطینیوں کو حقوق دینے سے اسرائیلیوں کے حقوق متاثر نہیں ہوتے۔ انہوں نے ان ممالک کا بھی حوالہ دیا جنہوں نے فلسطین کو ریاست تسلیم کیا، جن میں برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، مراکش اور دیگر شامل ہیں، جبکہ اسپین، آئرلینڈ، ناروے اور سوئیڈن بھی اسی سمت میں بڑھ رہے ہیں۔
اقوام متحدہ میں جاری فلسطین کانفرنس کی سربراہی صدر میکرون اور سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کر رہے ہیں، جس میں دو ریاستی حل کی حمایت پر زور دیا جا رہا ہے۔ پاکستان کی نمائندگی وزیراعظم شہباز شریف کر رہے ہیں جبکہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار بھی شریک ہیں۔
ترجمان وائٹ ہاؤس نے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اجلاس کے موقع پر مختلف عالمی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے، جن میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، پاکستان، سعودی عرب، قطر، ترکیہ اور یورپی یونین سمیت دیگر ممالک کے سربراہان شامل ہیں۔