پاکستان کی سفارتکاری کو معیشت کی ضرورت

[post-views]
[post-views]

ادارتی تجزیہ

پاکستان نے حالیہ مہینوں میں اپنی خارجہ پالیسی کے ذریعے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ چین کے ساتھ قریبی تعلقات، روس کے ساتھ دوبارہ روابط، امریکہ سے تعمیری مذاکرات اور سعودی عرب و ترکی کے ساتھ دفاعی و معاشی تعاون نے ملک کی سفارتی اہمیت کو بڑھا دیا ہے۔ غزہ امن کوششوں میں کردار اور ریاض کے ساتھ دفاعی معاہدے پاکستان کو ایک معتبر عالمی کھلاڑی کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔

Follow Republic Policy

تاہم خارجہ کامیابیاں معیشت کی مضبوطی کے بغیر پائیدار نہیں ہو سکتیں۔ عالمی حمایت کے باوجود پاکستان سرمایہ کاری اور تجارتی شراکت داری میں خاطر خواہ پیش رفت نہیں کر سکا۔ آئی ایم ایف کے پروگرام شفافیت، ٹیکس اصلاحات اور نظم و ضبط کی کمی کو ظاہر کرتے ہیں۔ کمزور ادارے اور تاخیری اصلاحات سرمایہ کاروں کو ہچکچاہٹ میں مبتلا کرتے ہیں۔

Follow Republic Policy

چیلنج یہ ہے کہ پاکستان اپنی بیرونی کامیابیوں کو اندرونی اصلاحات کے ساتھ جوڑے۔ مالی نظم و ضبط، ٹیکس نیٹ کی وسعت، اور صحت و تعلیم پر سرمایہ کاری ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر ڈال سکتے ہیں۔ شفاف قوانین اور عدالتی اصلاحات طویل المدتی سرمایہ کاروں کو اعتماد دیں گی۔

Follow Republic Policy

سفارتکاری مواقع پیدا کرتی ہے مگر حقیقی کامیابی اچھی حکمرانی سے ملے گی۔ پاکستان کو اپنی سفارتی توانائی کے ساتھ اندرونی اصلاحات بھی کرنی ہوں گی تاکہ وہ خطے کا اثرورسوخ رکھنے والا ہی نہیں بلکہ ایک مضبوط معاشی طاقت بھی بن سکے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos