امریکہ اور یوکرین کے مذاکرات میں پیش رفت، روسی معاہدے کی راہ ہموار

[post-views]
[post-views]

امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے اجلاس سے قبل امید ظاہر کی کہ یہ مذاکرات یوکرین کی خودمختاری اور آزادی کو برقرار رکھتے ہوئے جنگ ختم کرنے کا راستہ ہموار کریں گے۔

یہ ملاقات دو ہفتوں سے جاری امریکی امن منصوبے کے مذاکرات کا حصہ تھی، جس پر ابتدا میں روسی مفادات کے حق میں ہونے کے خدشات ظاہر کیے گئے تھے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بارہا جنگ کے جلد ختم نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کر چکے ہیں، حالانکہ وہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے ساتھ اچھے تعلقات ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔

دوسری جانب امریکہ نے یوکرین پر بھی دباؤ بڑھایا ہے کہ وہ روس کے حق میں کچھ اہم رعایتیں دے، جن میں علاقوں کی واپسی کی تجاویز بھی شامل ہیں۔

اتوار کے اجلاس میں یوکرینی مذاکراتی ٹیم کی قیادت تبدیل ہوگئی۔ سابق سربراہ آندری یرماک کے استعفے کے بعد نئے چیف نیگوشی ایٹر رستم عمروف نے بات چیت کی قیادت سنبھالی اور امریکی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ اجلاس میں امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور صدر ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر بھی شریک تھے۔ توقع ہے کہ وٹکوف اسی ہفتے روسی نمائندوں سے بھی ملاقات کریں گے۔ مذاکرات میامی کے قریب شیل بے کے ایک پرائیویٹ کلب میں ہوئے، جو وٹکوف کی کمپنی کے زیرِ انتظام ہے۔

اس سے قبل جنیوا میں یوکرین نے امریکی تجاویز کے جواب میں اپنا متبادل امن منصوبہ پیش کیا تھا۔ یوکرین اس وقت اندرونی سیاسی بحران، توانائی کے شعبے میں بڑے کرپشن اسکینڈل اور روسی پیش قدمی کے خطرات کا بھی سامنا کر رہا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos