ترجمان دفتر خارجہ طاہر حسین اندرابی نے واضح کیا کہ پاکستان اور اسرائیل کے درمیان کوئی تعاون موجود نہیں، اور جاسوسی یا اسپائی ویئر سے متعلق رپورٹس بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایسی اطلاعات کو قطعی طور پر مسترد کرتا ہے۔
سعودی عرب میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ میڈیا رپورٹس سے آگاہ ہیں، مگر کوئی نئی معلومات موجود نہیں ہیں۔ ترک وفد کے نہ آنے کی وجہ شیڈول یا طالبان کی جانب سے تعاون کی کمی ہو سکتی ہے۔
افغانستان کے ساتھ سرحد کی بندش پاکستان کی داخلی حفاظت اور امن و امان کے تحفظ کے لیے ضروری ہے، تاکہ دہشت گرد یا پرتشدد عناصر ملک میں داخل نہ ہوں۔ سرحد صرف انسانی اور اقوام متحدہ کی امدادی اشیا کے لیے کھولی گئی ہے۔ تجارتی گزرگاہیں اور بارڈر کراسنگز بدستور بند ہیں۔
اندرابی نے بابری مسجد کے 33 ویں یوم شہادت پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی ورثے اور مقدس مقامات کا تحفظ عالمی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے بھارتی مسلمانوں کی محرومی اور افغان-بھارتی بڑھتے ہوئے رابطوں پر بھی پاکستان کی مسلسل نگرانی اور تحفظات کا عندیہ دیا۔












