Premium Content

بھارت میں اقلیتیں غیر محفوظ

Print Friendly, PDF & Email

بھارت میں انتہا پسندی  پہلے کم تھی اور نہ آج، لیکن جب سے بھارت کے موجودہ وزیراعظم نریندر مودی اقتدار میں آئے ہیں ، انتہا پسندی کو ایک نئی جہت ملی ہے۔ آر ایس ایس جیسی شدت پسند تنظیم کے نظریات سے وابستگی اور گجرات میں مسلمانوں کے قاتل کی شہرت رکھنے والے اس شخص کو وزیراعظم بنوا کر بھارتیہ جنتا پارٹی نے یہ ثابت کیا ہے کہ یہ جماعت بھارت میں بسنے والے ہندو انتہا پسندوں کو خوش کرنا چاہتی ہے، اور اس کیلئے اُسے اقلیتوں کے حقوق کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: https://republicpolicy.com/pakistan-ne-baharti-wazarat-kharja-k-bayan/

یہی وجہ ہے کہ 2014 سے اب تک بالعموم تمام اقلیتیں بالخصوص مسلمان مسلسل انتہا پسندوں کی طرف سے ظلم کا نشانہ بن رہے ہیں۔ ان کے گھر محفوظ نہیں ہیں اور نہ ہی عبادت گاہیں ۔ بین الاقوامی برادری اور ادارے یہ سب کچھ دیکھ رہے ہیں ، اور گاہے بہ گاہے مذمتی بیان بھی جاری ہوتے رہتے ہیں۔ لیکن کوئی ایسا ٹھوس اقدام نہیں لیا  جاتا کہ جس سے بھارت کو کچھ احساس ہو ۔ جسکا نتیجہ یہ آتا ہے ہر گزرتے دن  کے ساتھ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف ہونے والی کاروائیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اب آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھگت نے بھارتی مسلمانوں کو کھلے عام دشمن قرار دیتے ہوئے کہا  ہے کہ بھارت مسلمانوں کے خلاف جنگ کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: https://republicpolicy.com/pakistan-me-insani-haqooq-ka-nifaz/

ادھر بھارتی ریاست کرناٹک میں ہندو انتہا پسند، ایک رہائشی مکان کو مسجد میں تبدیل کرنے پر بھڑک اٹھے ہیں۔ بی جے پی راہنماؤں اور سری رام سینا کے کارندوں نے اس سلسلے میں طوفان برپا کیا ہوا ہے۔ صرف یہی نہیں دیگر ریاستوں میں بھی کچھ اس طرح کے واقعات کا سلسلہ جاری ہے۔

ہندو انتہا پسندوں کے اقدامات اس بات کے متقاضی ہیں کہ بین الاقوامی برادری اور عالمی ادارے ، بھارت کی انتہا پسند حکومت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ دہشت گرد تنظیموں کی سرپرستی چھوڑے اور اقلیتوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos