Premium Content

غلام محمود ڈوگر پر اعتراضات، عمران پر حملے کی تفتیش کرنیوالے جے آئی ٹی ارکان تبدیل

Print Friendly, PDF & Email

وزیر آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر حملے کی تفتیش کرنے والی جے آئی ٹی کی جانب سے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر پر اعتراضات کے بعد جے آئی ٹی کے ارکان کو ہی تبدیل کردیا گیا۔

سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں عمران خان پر حملے کی تفتیش کرنے والی جے آئی ٹی میں نئے ارکان کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔

مزید پڑھیں: https://republicpolicy.com/imran-khan-hamly-ki-jit-mutanaz-ho-gai/

اعلامیے کے مطابق جے آئی ٹی کے نئے ارکان میں ڈی پی او ڈی جی خان محمد اکمل، ایس پی انجم کمال، ڈی ایس پی سی آئی اے جھنگ ناصر نواز بھی شامل ہیں۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی محکمے کے چوتھے رکن کی تقرری کا فیصلہ جے آئی ٹی کے سپرد ہے۔

دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ پرانی جے آئی ٹی میں اختلافات سامنے آنے پر نئے ارکان کی تقرری کی گئی، پرانے ارکان نے جے آئی ٹی سربراہ کی تفتیش اور طریقہ کار پراعتراضات کیے تھے، سابق ممبران نے غلام محمود ڈوگر پر سیاسی بنیادوں پر تفتیش کرنے کے الزامات عائد کیے تھے۔

مزید پڑھیں: https://republicpolicy.com/imran-khan-hamla-case-jit-sarbarah-ki-du-membran/

ادھر ملزم نوید کے وکیل میاں داؤد ایڈووکیٹ کا کہنا ہےکہ غلام محمود ڈوگرکا جے آئی ٹی سربراہ برقرار  رہنا بدنیتی پر مبنی ہے، ثابت ہوگیا تھا کہ غلام محمود ڈوگر، عمران خان کی خواہش پر تفتیش کر رہے ہیں، غلام محمود ڈوگر کو جے آئی ٹی سے نکالنا لازم تھا۔  میاں داؤد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ قوم پہلے ہی غلام محمود ڈوگرکو کیس کی تفتیش خراب کرنےکا ذمہ دار سمجھتی ہے، جے آئی ٹی نئی بن گئی تھی تو پرانے ممبران ملزمان کو عدالت میں کیوں پیش کر رہے تھے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos