امریکا کے خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ وہ ایک ایسے شہابیے کا مشاہدہ کر رہا ہے، جو 2046ء میں ویلن ٹائن ڈے یعنی 14 فروری کو زمین سے ٹکرا سکتا ہے۔
خیال رہے کہ یورپی خلائی ادارے نے یہ شہابیہ 26 فروری 2023 کو ہی دریافت کیا ہے جس کا نام 2023 ڈبلیو ڈی رکھا گیا ہے۔
یورپی خلائی ایجنسی نے کہا ہے کہ یہ شہابیہ زمین کیلئے خطرے کا سبب بن سکتا ہے اور اسے زمین کیلئے ممکنہ خطرے والے شہابیوں کی فہرست میں سب سے اوپر رکھا گیا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ فی الحال تو اگر یہ شہابیہ زمین سے ٹکرا بھی جائے تو بہت زیادہ تباہی نہیں ہوگی کیوں کہ اس وقت شہابیے کا حجم اولمپک سوئمنگ پول جتنا ہے تاہم یہ وقت کے ساتھ بڑا بھی ہوسکتا ہے۔
خطرناک شہابیوں کی فہرست میں 1448 شہابیے ہیں جن کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے اور سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان میں سے کسی شہابیے کا زمین سے ٹکرانے کا امکان انتہائی کم ہے اور اگر کوئی شہابیہ زمین سے ٹکرایا بھی تو ایسا ہونے میں کم سے کم 2 دہائیاں لگ جائیں گی۔