پاکستان میں حالیہ سیلاب پر مبنی تباہی نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے بوسیدہ اور قدیم انتظامی ڈھانچے کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ کمزور ہنگامی اور رِسک منیجمنٹ پلاننگ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا طبقہ معذور افراد ہیں۔جسمانی اور ذہنی معذوری کے شکار افراد ریاست اور معاشرے کا اجتماعی مضمر ہوتے ہیں۔ لہذا، اعلیٰ عدالتوں نے متعدد بار ریمارکس دیے ہیں کہ معذور افراد کے حقوق کا تحفظ کیا جانا چاہئے اور ان کی بحالی کے لےمتعلقہ معلومات اکٹھی کر کے مناسب منصوبہ بندی کی جانی چاہیے۔
پاکستان میں سیلاب سے متاثر ہونے والے معذور افراد کی صورت حال پر (معذور افراد کے حقوق کی کی عالمی اور اقوام متحدہ کے دفتر برائے آفات کے خطرے میں کمی کی طرف سے جاری کردہ) مشترکہ بیان مورخہ 09.09.2022 میں معذوروں کی اقسام خاص طور پر ڈیزاسٹر رسک منیجمنٹ اور منصوبہ بندی سے متعلق معلومات اکٹھی کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
حکومت پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ کے معذور افراد کے حقوق کے کنونشن (سی پی آر ڈی)کے تحت پیش کی گئی ابتدائی رپورٹ کے جائزے کے دوران معلوم ہوا کہ پاکستان میں “معذوری” کو درج ذیل پانچ اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے۔
ہاتھ اور پاؤں کا نقصان یا دو یا دو سے زیادہ اعضاء کے استعمال کا نقصان؛
بینائی کا مکمل نقصان؛
تقریر کا مکمل نقصان؛
دونوں کانوں کا مکمل بہرا پن
:پاکستان کے ادارہ شماریات کے پاس دستیاب مردم شماری کا ڈیٹا 28.02.2021 تک ہے (نادرا سے حاصل کردہ ہے) اور معذوری کو درج ذیل اقسام میں تقسم کیا گیا ہے
اندھا
گونگا بہرا
جسمانی معذوری
نادرا ڈیٹا بیس میں ذکر کردہ ذہنی معذوری کی قسمیں2 عام ، جبکہ سی آر پی ڈی کی ابتدائی رپورٹ میں جن کا ذکر کیا گیا ہے وہ نادرا ڈیٹا میں مذکور اقسام کی آپریٹو تفصیلات معلوم ہوتی ہیں۔ 1981 کے آرڈیننس کا سکشن 2-سی معذوری کی عمومی اقسام کا بھی حوالہ دیتا ہے جیسا کہ نادرا ڈیٹا بیس میں ذکر ہے۔ لہذا، اوپر زیر بحث آپریٹو اقسام کے مطابق عام اقسام کو آگے بڑھانے کے لیے ان ڈیٹا کا ہونا ممکن ہے، تاکہ ڈیزاسٹر رسک منیجمنٹ ، منصوبہ بندی اور بحالی کے لئے زیادہ مفید ہو۔
کچھ معذوری اسناد کا تنقیدی جائزہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ اسناد/فارمز پر معذوری کی نوعیت، معذوری کی قسم، اور معذوری کی وجہ کے اندراجات کی ریکارڈنگ میں کوئی یکسانیت نہیں ہے۔ یہ مسئلہ معذور افراد کی بحالی کے لئے بہتر افادیت کے حامل ایک بامقصد ڈیٹا بیس کی تحریر میں ایک رکاوٹ ہے۔ بہتر نظم و نسق کی طرف ایک قابل ذکر قدم اپریل 2022 میں ایک مرکزی آن لائن پورٹل کا تعارف ہے تاکہ معذور افراد کو رجسٹر کرنے کا کام کیا جا سکے اور اس کے مطابق سند جاری کی جا سکے۔ تاہم، اپریل 2022 سے پہلے کا بڑا ڈیٹا مرکزی ڈیٹا بیس میں یکساں طور پر شامل کرنا باقی ہے۔ اس کام کو اولین ترجیع اور کم سے کم وقت میں مکمل کیا جا سکتا ہے تاکہ سیلاب سے متاثر ہونے والے معذور افراد کی حفاظت کی جا سکے اور عام طور پر بحالی کے بہتر منصوبے پر کام کیا جا سکے۔
معذور افراد کے حقوق کا تحفط ریاست اور معاشرے کی ذمہ داری ہے۔ ان حقوق کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لے موثرقانون سازی کی جانی چاہئے۔ معذور افراد کو سازگار سماجی اور انتظامی مواقع فراہم کرنے کے لئے انتظامی اداروں کو فعال بنایا جانا چاہئے۔ شفاف ڈیٹا منیجمنٹ ، شفاف منصوبہ بندی اور فیصلہ سازی کے لئے ضروری ہے۔ معذور افراد کے نام پہ مواقعوں سے فائدہ حاصل کرنےکے لیےدھوکہ باز عناصر بھی بہت زیادہ سرگرم ہیں، اس لے ایک معیاری نظام کو بنیاد بنایا جانا چاہیے تاکہ حقیقی طور پر معذور افراد کے حقوق کا تحفط کیا جا سکے۔ ریاست اور معاشرے کو معذور افراد کو ان کے اصل حقوق فراہم کرنے چاہیئں۔