حکومت کی ادلا بدلی اور 13 جماعتوں کے اتحاد کو ایک سال ہوگیا۔
اسلام آباد میں حکمراں بدلے۔ پہلے والوں کو جولائے تھے۔ وہی پرانوں کو نئے کرکے لائے۔ 13جماعتیں اکٹھی کیں۔ اور حکومت ان کے سپرد کی۔اکبر الہ آبادی یاد آتے ہیں۔
سر میں شوق کا سودا دیکھا
دہلی کو ہم نے بھی جا دیکھا
جو کچھ دیکھا اچھا دیکھا
کیا بتلائیں کیا کیا دیکھا
پلٹن اور رسالے دیکھے
گورے دیکھے کالے دیکھے
سنگینیں اور بھالے دیکھے
بینڈ بجانے والے دیکھے
اچھے اچھوں کو بھٹکا دیکھا
بھیڑ میں کھاتے جھٹکا دیکھا
منہ کو اگر چہ لٹکا دیکھا
دل دربار سے اٹکا دیکھا
ایک کا حصّہ من و سلویٰ
ایک کا حصّہ تھوڑا حلوا
ایک کا حصّہ بھیڑ اور بلوا
میرا حصّہ دور کا جلوہ
اوج بخت ملاقی ان کا
چرخ ہفت طباقی ان کا
محفل ان کی ساقی ان کا
آنکھیں میری باقی ان کا
الہٰ آباد کے قریب ایک گاؤں میں پیدا ہوئے۔ آپ کا اصل نام سید اکبر حسین رضوی تھا اور تخلص اکبر۔ آپ 16 نومبر1846ء میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم سرکاری مدارس میں پائی اور محکمہ تعمیرات میں ملازم ہو گئے۔ 1869ء میں مختاری کا امتحان پاس کرکے نائب تحصیلدار ہوئے۔ 1870ء میں ہائی کورٹ کی مسل خوانی کی جگہ ملی۔ 1872ء میں وکالت کا امتحان پاس کیا۔ 1880ء تک وکالت کرتے رہے۔ پھر منصف مقرر ہوئے۔ 1894ء میں عدالت خفیفہ کے جج ہو گئے۔ 1898ء میں خان بہادر کا خطاب ملا۔ 1903ء میں ملازمت سے سبکدوش ہو گئے۔ انہوں نے جنگ آزادی ہند 1857ء، پہلی جنگ عظیم اور گاندھی کی امن تحریک کا ابتدائی حصہ دیکھا تھا