Premium Content

بلاگ تلاش کریں۔

مشورہ

پاکستان میں شہری ترقی کو بہتر بنانا کیوں ضروری ہے؟

Print Friendly, PDF & Email

شہری ترقی سے مراد شہروں اور قصبوں کی بنیادی، سماجی اور اقتصادی پہلوؤں کی منصوبہ بندی اور انتظام ہے۔ اس بنیادی ڈھانچے میں، رہائش، نقل و حمل اور عوامی مقامات کی تخلیق کے ساتھ ساتھ صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، اور صفائی ستھرائی جیسی خدمات کی فراہمی شامل ہے۔ موثر شہری ترقی کسی قوم اور ریاست کی ترقی کے لیے اہم ہے کیونکہ شہر اکثر اقتصادی ترقی اور جدت کے موجد ہوتے ہیں۔

شہری ترقی کے طریقے مختلف ہو سکتے ہیں، لیکن عام طور پر اس میں شہری منصوبہ بندی، نقل و حمل کی منصوبہ بندی، اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا مجموعہ شامل ہے۔ شہری منصوبہ بندی میں زمین کے استعمال، زوننگ اور بلڈنگ کوڈز کا ڈیزائن اور انتظام شامل ہے تاکہ زمین کے موثر استعمال اور عوامی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ نقل و حمل کی منصوبہ بندی میں نقل و حمل کے نظام کا ڈیزائن اور انتظام شامل ہوتا ہے، جیسے سڑکیں، پبلک ٹرانسپورٹ ، اورموٹر سائیکل لین وغیرہ ۔ بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں عمارتیں ، پلوں کی تعمیر اور پانی کی ترسیل کا  نظام شامل ہے ۔

پاکستان میں شہری ترقی کی ناکامی کی وجوہات بے شمار اور پیچیدہ ہیں۔ ایک بڑا عنصر شہروں کی روز بروز بڑھتی ہوئی آبادی ہے ، جس کی وجہ سے غیر رسمی بستیاں، ناکافی انفراسٹرکچر، اور ماحولیاتی انحطاط پیدا ہوا ہے۔ دیگر عوامل میں بدعنوانی، سیاسی عدم استحکام اور کمزور طرز حکمرانی شامل ہیں۔ پاکستان میں بیوروکریسی کو شہری ترقی کی موثر پالیسیوں اور پروگراموں پر عمل درآمد میں ناکامی پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

پاکستان میں معیاری اور منصوبہ بند شہری ترقی کو یقینی بنانے کے لیے، حکومت کو ایک جامع حکمت عملی اپنانی چاہیے جو شہری علاقوں  کی بنیادی وجوہات اور شہری علاقوں کو درپیش چیلنجوں سے نمٹے۔ اس حکمت عملی میں پائیدار ترقی کو فروغ دینے، زمین کے استعمال کے انتظام کو بہتر بنانے، اور بنیادی ڈھانچے اور خدمات کو بڑھانے کے اقدامات شامل ہونے چاہئیں۔ انہیں  شہری ترقیاتی منصوبوں کی منصوبہ بندی اور نفاذ میں مقامی کمیونٹیز اور اسٹیک ہولڈرز کی شرکت کو بھی ترجیح دینی چاہیے۔

پاکستان میں شہری ترقی کے لیے چند سفارشات درج ذیل ہیں :۔

توانائی کی کارکردگی، قابل تجدید توانائی، اور سبز بنیادی ڈھانچے کو ترجیح دے کر پائیدار ترقی کو فروغ دینا۔

زمین کے استعمال کے جامع منصوبے اور زوننگ کے ضوابط تیار کرنا تاکہ زمین کے موثر استعمال اور عوامی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

نجی کاروں پر انحصار کم کرنے اور پائیدار نقل و حرکت کو فروغ دینے کے لیے عوامی نقل و حمل کے نظام، جیسے بسوں اور ٹرینوں میں سرمایہ کاری کو ترجیح دینا۔

شہری علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور صفائی جیسی بنیادی خدمات تک رسائی کو بڑھانا۔

شہری ترقیاتی منصوبوں کے لیے وسائل اور مہارت سے فائدہ اٹھانے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی حوصلہ افزائی کرنا۔

شہری ترقی کی پالیسیوں اور پروگراموں کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے گورننس کو مضبوط بنانا اور بدعنوانی سے نمٹنا۔

شہری ترقیاتی منصوبوں کی منصوبہ بندی اور نفاذ میں حصہ لینے کے لیے مقامی کمیونٹیز اور اسٹیک ہولڈرز کو بااختیار بنانا۔

شہری ترقی ایک خصوصی شعبہ ہے۔ اس لیے جنرل کیڈر کی بیوروکریسی اس شعبے کو تبدیل کرنے سے قاصر ہے۔ اس لیے پاکستان میں شہری ترقی کے شعبے کی قیادت اور ترقی کے لیے قابل اور خصوصی بیوروکریسی کی تشکیل نو کی جانی چاہیے۔ پھر، مقامی حکومت کا ادارہ شہری ترقی کے لیے اہم ہے۔ مقامی حکومت کو صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے بجائے شہری ترقی کی قیادت کرنے کا اختیار دیا جانا چاہیے ۔ شہری ترقی ایک منتشر موضوع ہے، اس لیے اسے مرکز کی بجائے مقامی حکومت اور میکانزم کی ضرورت ہے۔

ایک اہم عنصر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ہے۔ لبرل جمہوریت کی روح کے مطابق حکومت قانون نفاذ کرتا ہے نہ کہ کاروبار کرتا ہے ۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ نجی شعبے کو شہری ترقی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے اور سرکاری ادارے صرف ان کی  نگرانی کر  سکتے ہیں۔ ضابطوں کا مطلب سہولت ہے رکاوٹ نہیں جیسا کہ پاکستان میں بیوروکریسی کا معاملہ رہا ہے۔ آخر میں، یہ ضروری ہے کہ پاکستانی حکومتیں شہری ترقی کو ترجیحی بنیادوں پر منظم کریں تاکہ ہجرت اوربڑھتی ہوئی شہری آبادی  کے چیلنجوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos