سب کو دل کے داغ دکھائے ایک تجھی کو دکھا نہ سکے

[post-views]
[post-views]

ابن انشاء کا کمال یہ ہے کہ انھوں نےہرصنف ادب میں اپنا لوہا منوایا ہے۔ اگرچہ اپنے اظہار کے لئے انہوں نے کئی میدانوں کا انتخاب کیا اور یہی وجہ ہے کہ ان کا دل شاعر اور دماغ بہترین نثر نگار۔

ابن انشاء کو ادب سے بہت لگاؤ تھا اسی وجہ سے انھوں نے کتابیں پڑھنا اور ان پر تبصرہ کرنا ، ادبی ڈائری ،ادبی رپورٹس لکھنے سکے ابتداء کی اور پھر دیکھتے دیکھتے وہ کالم نویسی کرناشروع ہو گئے۔

ابن انشاء ایک عظیم مزاح نگار تھے۔ انھوں نے عظمت خیال اور حساس تخیل کا سہارا لے کر طنزو مزاح کو ایک نیا رنگ وروپ دے کر زندگی کے ہر پہلو سے انصاف کرنے کی پوری کوشش کی۔

سب کو دل کے داغ دکھائے ایک تجھی کو دکھا نہ سکے
تیرا دامن دور نہیں تھا ہاتھ ہمیں پھیلا نہ سکے

تو اے دوست کہاں لے آیا چہرہ یہ خورشید مثال
سینے میں آباد کریں گے آنکھوں میں تو سما نہ سکے

نا تجھ سے کچھ ہم کو نسبت نا تجھ کو کچھ ہم سے کام
ہم کو یہ معلوم تھا لیکن دل کو یہ سمجھا نہ سکے

اب تجھ سے کس منہ سے کہہ دیں سات سمندر پار نہ جا
بیچ کی اک دیوار بھی ہم تو پھاند نہ پائے ڈھا نہ سکے

من پاپی کی اجڑی کھیتی سوکھی کی سوکھی ہی رہی
امڈے بادل گرجے بادل بوندیں دو برسا نہ سکے

آن لائن رپبلک پالیسی کا میگزین پڑھنے کیلئے کلک کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos