بونس شیئرز پر ٹیکس

[post-views]
[post-views]

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے بونس شیئرز پر 15 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی حالیہ تجویز امیر کاروباری مالکان پر ٹیکس لگانے کے لیے ایک مثبت قدم ہے۔ یہ ٹیکس پہلے بھی لاگو تھا، اس ٹیکس کا مقصد کمپنیوں کو بونس حصص کے استعمال کے ذریعے منافع پر ٹیکس سے بچانا تھا۔ حکومت کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ کمپنیوں کے منافع پر ٹیکس لگا ئے کیونکہ انکم ٹیکس اور اس جیسے دیگر ٹیکس کے ذریعے کافی پیسے جمع کیا جا سکتا ہے۔

اعلیٰ شرح پر متمول افراد پر ٹیکس لگا کر، ترقی پسند ٹیکس سرمایہ کاری اور انٹرپرینیورشپ کے لیے زیادہ سازگار ماحول پیدا کرتا ہے۔ یہ نقطہ نظر حکومتوں کو بنیادی ڈھانچے کی ترقی، تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے لیے مالی اعانت فراہم کرنے کی اجازت دیتا ہے، جو اقتصادی ترقی کے اہم محرک ہیں۔

Don’t forget to Subscribe our channel & Press Bell Icon.

اوسط آمدنی کمانے والوں کے مقابلے میں دولت مند کاروباری افراد  پر ٹیکس لگانا معاشی انصاف کو فروغ دینے کےلیے  ایک اہم اقدام ہے۔ کاروبار، خاص طور پر بڑے کارپوریشنز منافع پیدا کرنے کے مواقع تک زیادہ رسائی رکھتے ہیں۔ ایک ترقی پسند ٹیکس نظام اس فائدے کو تسلیم کرتا ہے اور کاروباریوں کو عوامی سامان اور خدمات میں متناسب طور پر زیادہ حصہ ڈالنے کی ضرورت ہے۔

بونس شیئرز پر 15فی صد ٹیکس لگانے کا حکومتی فیصلہ ہماری ٹیکس پالیسیوں کا ازسرنو جائزہ لینے کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔ اگرچہ یہ تجویز مثبت ہے، اس کے علاوہ دیگر مسائل والے ٹیکس بھی ہیں جیسے عام گھریلو اشیاء جیسے ٹوتھ برش اور ٹوتھ پیسٹ پر سیلز ٹیکس، جو قدرتی طور پر کم آمدنی والے گھرانوں کو بہت زیادہ متاثر کرتا ہے۔ ٹیکس کے رجعتی اقدامات سے ہٹ کر محصولات کی وصولی کے ترقی پسند ذرائع کو اپنانا ضروری ہے۔ ایسا کرنے سے، ہم ایک منصفانہ، زیادہ مساوی معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں، اقتصادی ترقی کو فروغ دے سکتے ہیں، اور سماجی استحکام کو فروغ دے سکتے ہیں۔ پالیسی سازوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ترقی پسند ٹیکس لگانے کی حکمت عملیوں کو اپنا کر قوم کی طویل المدتی فلاح و بہبود کو ترجیح دیں جن سے تمام شہریوں کو فائدہ پہنچے، چاہے ان کی معاشی حیثیت کچھ بھی ہو۔

آن لائن رپبلک پالیسی کا میگزین پڑھنے کیلئے کلک کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos