انٹرنیشنل سینٹر فار انٹی گریٹڈ ماؤنٹین ڈیویلپمنٹ کی طرف سے شائع کردہ ایک نئی رپورٹ میں اس بات کی خوفناک تصویر پیش کی گئی ہے کہ دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی روشنی میں مستقبل کیسا نظر آ سکتا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی بین الاقوامی برادری کے لیے ایک اہم تشویش بن گئی ہے، اور ہمیں درجہ حرارت میں اضافے کو محدود کرنے اور تیز رفتار گلوبل وارمنگ کے اثرات کو کنٹرول کرنے کے لیے مضبوط پالیسی کی ضرورت ہے۔
آئی سی آئی ایم او ڈی نے افغانستان سے میانمار تک 1.6 ملین مربع میل کے علاقے پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا جائزہ لیا۔ اس علاقے کے پہاڑی سلسلوں — بنیادی طور پر ہندوکش اور ہمالیہ — کے گلیشیرز کے اگلے چند سالوں میں 65 فیصد تیزی سے پگھلنے کی توقع ہے۔ درحقیقت، اس بات کا قوی امکان ہے کہ زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے یہ پہاڑی سلسلے اس صدی کے آخر تک اپنے برفانی حجم کا کم از کم 80 فیصد کھو دیں گے۔ آئی سی آئی ایم او ڈی نے 2019 میں ایک رپورٹ کو غلط قرارد دیا جس میں بہترین صورت حال کا حساب تھا جس میں عالمی درجہ حرارت میں اضافہ 1.5 ڈگری کے نشان کے نیچےرکھا گیا تھا۔ یہاں تک کہ اس خطے سے اپنے گلیشیرز کا کم از کم ایک تہائی کھو جانے کی توقع ہے جو کہ ان بلند پہاڑی سلسلوں کے لیے تباہ کن ثابت ہو گا جو پانی اور رزق کے ذرائع کے طور پر ان گلیشیرز پر انحصار کرتے ہیں۔ اس کے اثرات، اگر یہ اس شرح سے ہوا جس پر ماہرین دعویٰ کر رہے ہیں، تو اس میں زیر آب آنے والی زمینیں، اس کے بعد خشک سالی اور پانی کے ذرائع کا خشک ہونا شامل ہوگا۔
Don’t forget to Subscribe our channel & Press Bell Icon.
مستقبل میں جہاں گلیشیرز ختم ہو جائیں گے، پیچھے رہ جانے والی برفانی ڈھلوانوں کے کٹاؤ سے سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور برفانی تودے گرنے کے امکانات بڑھ جائیں گے جس سے اونچائی والے علاقوں میں رہنے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ یہ صرف ایک خطہ ہے جسے خوردبین کے نیچے رکھا گیا تھا۔
آن لائن رپبلک پالیسی کا میگزین پڑھنے کیلئے کلک کریں۔
موسمیاتی تبدیلی ایک عالمی سطح پر رونما ہونے والا رجحان ہے جو بلاشبہ دنیا بھر میں مزید مناظر کو تباہ کر دے گا۔ اگر ہم سخت اور فوری پالیسیاں بنانے میں ناکام رہتے ہیں، تو کوئی راستہ نہیں ہے کہ ہم قلیل مدت کے ساتھ ساتھ طویل مدت میں موسمیاتی تبدیلیوں کے مظاہر سے نمٹ سکیں گے۔ صورتحال عالمی برادری سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ابھی کام کرے، اور ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرے تاکہ کوئی حل نکالا جا سکے۔













