ٹوٹی سڑکوں نے عوام کی کمر توڑ دی

[post-views]
[post-views]

کراچی میں مسلسل بارشوں کے بعد ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر سفر کرنے سے لوگوں کی ریڑھ کی ہڈی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے جس کے نتیجے میں کمر درد اور گردن کی تکالیف میں بے تحاشا اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

شہر کے اسپتالوں میں آنے والے کمر درد کے 70 فیصد مریض موٹر سائیکل سوار یا رکشہ میں سفر کرنے والے مرد و خواتین ہیں جبکہ کار سوار افراد بھی سڑکوں پر لگنے والے جھٹکوں کے نتیجے میں ہڈیوں اور مسلز کے مختلف عوارض کا شکار ہو رہے ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ کمر یا ریڑھ کی ہڈی کے مہروں کے درد کو نظر انداز کرنے والے مریض یا بار بار ایک ہی درد کا شکار ہونے والے مریضوں کو مستقل معذوری کا خدشہ ہوتا ہے۔

ٹوٹی سڑکوں کے نتیجے میں جہاں غریب مریضوں پر علاج اور دواؤں کی وجہ سے اضافی مالی بوجھ پڑ رہا ہے وہیں یہ افراد طویل بیڈ ریسٹ کی وجہ سے نوکریوں اور دیہاڑی سے محروم ہو رہے ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ بائیک اور رکشہ کے خراب شاک ایبزوربرز اور سڑکوں کی خستہ حالی کی وجہ سے ڈسک کھسکنے کے نتیجے میں ریڑھ کی ہڈی کے مہرے دب جاتے ہیں۔

Don’t forget to Subscribe our channel & Press Bell Icon.

انھوں نے بتایا کہ کمر میں جہاں سے ہماری نسیں گزرتی ہیں، بعض دفعہ لوگوں کو انڈر جینٹک کوئی پرابلم ہو رہی ہوگی جو ظاہر نہیں ہوئی اور جھٹکا لگنے یا کسی حادثے کی صورت میں انجری ہوگی اور وہ آٹو امیون ڈیزیز کا شکار ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی خستہ حالی، ٹوٹ پھوٹ اور گڑھوں کی وجہ سے کمر درد کے کیس بڑھ گئے ہیں، سڑکوں کی وجہ سے میکینکل بیک پین تو بہت زیادہ ہے، بعض کیس میں اتنی شدت آجاتی ہے کہ ان کی روز مرہ زندگی متاثر ہوجاتی ہے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ بائیکرز کو گھڑوں کی وجہ سے براہ راست ورٹی براز پر دباؤ آتا ہے جس کی وجہ ریڑھ کی ہڈی اور مہروں کے درمیان ڈسک ہوتی جہاں نسوں کو نقصان پہنچتا ہے۔اس کے نتیجے میں بیک پین، پھٹوں میں کھنچاؤ اور مہروں میں درد ہو سکتا ہے، اگر بار بار یہ کھنچاؤ ہو اور جھٹکے لگیں تو اس کے نتیجے میں مہرے اپنی جگہ سے کھسک جائیں اس کے نتیجے میں عرق انساء کا درد ہوتا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ اگرکوئی پہلے سے آرتھرائٹس کا مریض ہو،ایسے مریضوں کی جسم میں لچک ختم ہوجاتی ہے اور اچانک جھٹکے کے نتیجے میں ان کی ریڑھ کی ہڈی میں فریکچر بھی ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

انہوں نے کہاکہ کمر یا مہروں کے درد کو نظر انداز کرنے والے مریض یا بار بار ایک ہی درد کا شکار ہونے والے مریضوں کو مستقل معذوری کا خدشہ ہوتا ہے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ بائیک کے شاکس اور کنڈیشن اچھی نہیں ہوتی ہے اور آٹورکشہ میں بھی یہی مسئلہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے جو بڑی عمر کے افراد ہوتے ہیں خصوصا خواتین جنہیں آسٹیوپروسیس ہوتا ہے ان جھٹکوں کی وجہ سے انہیں ملٹی پل فریکچرز ہوجاتے ہیں اور ہمارے پاس ایسے کیس آتے ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ شہر میں مسلسل بارشوں کی وجہ سے سڑکوں کی صورتحال مزید خراب ہوچکی ہے اور سڑکوں پر مزید کھڈے اور گڑھے بن چکے ہیں،جس کی وجہ سے نوجوانوں اور بزرگ افراد کو میکینکل پین میں میں اضافہ ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ فزیشنز کے پاس جانے والوں میں کمر کا درد یہ دوسری بڑی وجہ ہوتی ہے اور 80 سے 90 فیصد افراد زندگی میں ایک بار اس کا ضرور شکار ہوتے ہیں،معاملہ تب بگڑتا ہے جب آپ کا ایکسیڈنٹ ہو یا کوئی چوٹ لگے یعنی سڑکوں کی خراب صورتحال کی وجہ سے گڑھے کی وجہ سے لگنے والے جھٹکے سے چوٹ لگ جائے۔اس کی وجہ سے ہمارے اعصاب اور کمر پر جو دباؤ پڑتا ہے،ان جھٹکوں کے نتیجے میں جو ہمارے جوائنٹس ہیں ان پر دباؤ پڑتا ہے جس کی وجہ سے شدید درد کی صورت میں علامات ظاہر ہوتی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہمارے ہاں سڑکیں اتنی غیر معیاری ہوتی ہیں کہ دوسال میں خراب ہوجاتی ہیں، ایک اسٹینڈرڈ پالیسی اناؤنس ہونی چاہیے۔

طبی ماہرین نے کہا کہ بار بار ہونے والا درد یا انجری جو آپ کی مستقل بیماری بن جائے دنیا کے بہت سے ممالک میں اسے رہیوموٹیٹو انجری کہتے ہیں، موٹر سائیکل سوار ان خراب راستوں پر بار بار سفر کرتے ہیں اور انہیں رہیوموٹیٹو انجری ہوجاتی ہے۔ مہروں کی انجری میں جو نرم مٹیریل یا کشن والی ہڈی ہوتی ہے جو آہست آہستہ باہر جانا شروع ہوتی ہے اسی سے شاٹیکا ہوتا ہے۔آپ مستقل ان خراب سڑکوں پر بائیک چلاتے رہیں گے، اس کے نتیجے میں آپ ملٹی پل ڈیزیز کا شکار ہوجاتے ہیں، درد کی وجہ سے آپ کو رات کو نیند نہیں آئے گی، آپ کا بلڈ پریشر ہائی رہنے لگے گا، ایک بیماری سے ایسے کئی بیماریاں شروع ہوجاتی ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ سڑکوں کی حالت کو بہتر بنائے ، ٹوٹی سڑکوں کے نتیجے میں جہاں غریب مریضوں پر علاج اور دوائوں کی وجہ سے اضافی مالی بوجھ پڑ رہا ہے وہیں یہ افراد طویل بیڈ ریسٹ کی وجہ سے نوکریوں اور دیہاڑی سے محروم ہو رہے ہیں۔ رہیوموٹیٹو انجری کی وجہ سے کندھوں اور کمر میں درد ہوتا ہے، آرتھرائٹس ہڈیوں میں بیٹھ جاتا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos