Premium Content

قرض دہندہ ایپلی کیشنز

Print Friendly, PDF & Email

ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے موبائل ایپلی کیشنز جو لوگوں کو قرض دیتے ہیں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ان تحقیقات کا آغاز ایک بے روزگار شخص  کی خود کشی کے بعد کیا گیا ہے جو ایپ سے لیے گئے قرض پر سود کی ادائیگی میں ناکام ہو گیا تھا۔ پاکستان میں قرض دہندہ بہت عرصے سے موجود ہیں، لیکن ڈیجیٹل شعبے میں کچھ عرصے قبل ہی ان لوگوں نے قدم رکھا ہے۔ ڈیجیٹل شعبے ان کی وجہ سے بہت زیادہ سنگین خطرہ سے لاحق ہے کیونکہ اس میں ضابطے کا فقدان ہے اور یہ ایپ بڑے پیمانے پر لوگوں تک رسائی رکھتی ہیں۔ ان کی اسکیموں  کی وجہ سے بہت لوگ ان کا شکار ہوتے ہیں۔

رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ اس شخص پر سود اور قرض کی رقم ادا کرنے کا دباؤ تھا کیونکہ اسے آن لائن لون ایپ کے اہلکاروں کی طرف سے دھمکیاں اور بلیک میل کیا جا رہا تھا۔ قرض کی پیشکش بغیر مارک اپ کے کی گئی تھی، لیکن شرائط میں جرمانے شامل تھے اور جلد ہی رقم 70,000 روپے تک پہنچ گئی۔ اس ایپ نے اسے ایک مختلف ایپ سے دوسرا قرض لینے پر مجبور کیا، اور وہ قرض کے جال میں پھنس گیا جس کی واجب الادا رقم 10 لاکھ روپے تک پہنچ گئی۔

Don’t forget to Subscribe our Channel & Press Bell Icon.

ایف آئی اے کی ٹیم نے متاثرہ کا موبائل فون اپنے قبضے میں لے کر ڈیجیٹل قرض دہندہ کے ساتھ اس کی خط و کتابت کا جائزہ لینے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ مزید یہ کہ ٹیم نے آن لائن لون ایپس کے نمائندوں کی تفصیلات بھی حاصل کیں اور جی ایٹ سیکٹر میں لون ایپ کے دو دفاتر پر بھی چھاپے مارے، دفاتر کو سیل کر کے لیپ ٹاپ اور دیگر سامان ضبط کر لیا۔

یہ دیکھنا بھی اچھا ہے کہ کمپنی کے بارے میں مزید تفصیلات طلب کرنے کے لیے سکیورٹی ایکسچینج کمیشن کو اس تحقیقات میں شامل کیا گیا ہے، اور ایپ کے آن لائن اشتہارات کو بلاک کر دیا گیا ہے۔ حکام نے وعدہ کیا ہے کہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر موثر حکمت عملی اپنائی جائے گی۔ یہ سب کچھ ٹھیک اور اچھا ہے، اور اس طرح کے واقعات کی اطلاع دینے کے لیے سائبر کرائم پورٹل جیسے راستے موجود ہیں، لیکن توجہ اس بات کو یقینی بنانے پر ہونی چاہیے کہ ایسی شکاری ایپس کو ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام میں کام کرنے کی اجازت نہ ہو۔ حکومت کو چاہیے کے رد عمل کے بجائے ایک فعال نقطہ نظر تیار کرے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos