لاہور( انورحسین سمراء ) پنجاب حکومت کا وزیر اعلی پنجاب اور دیگر اہم سیاسی و انتظامی شخصیات کو آرام دہ سفری سہولیات فراہم کرنے کے لئے 4کروڑ 60لاکھ ڈالرز لاگت سے جدید و لگژری دو ہیلی کاپٹر خریدنے کے لئے بین الاقوامی و قومی اخبارات میں اشتہار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان ہیلی کاپٹرز کی خریداری کے لئے صوبائی کابینہ نگران وزیر اعلی پنجاب، محسن نقوی کی سربراہی میں پہلے ہی منظوری دے چکی ہے۔ پنجاب حکومت کے پاس وزیر اعلیٰ پنجاب کو سفری سہولیات فراہم کرنے کے لئے جدیدہیلی کاپٹر(ایم آئی-171ای) جو اپریل 2017میں خریدا تھااور فروری 2023سے ٹھیک ہونے کے لئے گروانڈ ہے جبکہ ایک ایئرکرافٹ جٹ بیچ موجود ہے جس کی حال ہی میں اورہالنگ کروائی گئی تھی ۔
تفصیلات و دستاویزات کے مطابق مئی میں نگران کابینہ کے21ویں اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب نے بریفنگ دی کہ پنجاب حکومت کے پاس ایک جدید ہیلی کاپٹر ہے جو صوبے میں وی آئی پیز ، وی وی آئی پیز اور ایگزیکٹوز کو سفری سہولیات فراہم کرتا ہے ۔ ماضی قریب میں اس ہیلی کاپٹر نے قدرتی آفات (زلزلے اور سیلاب) میں بھی سفری سہولیات فراہم کی ہیں۔ اس ہیلی کاپٹر کے کچھ پرزہ جات کی میعاد پوری ہونے کی وجہ سے فروری 2023میں مرمت و تبدیلی کے لئے گراؤنڈ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے صوبے میں وی آئی پی موومنٹ متاثر ہورہی ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ 12کروڑ عوام کے صوبے میں قدرتی آفات اور دیگر انتظامی امور سے نبر دآزما ہونے کے لئے لازم ہے کہ پنجاب حکومت چار کروڑ 60لاکھ ڈالرز کی لاگت سے مزید دو جدیدو لگژری ہیلی کاپٹرہنگامی بنیادوں پر خریدے ۔ خریداری کے لئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو مناسب اور جدید ہیلی کاپٹر کا ضرورت کے مطابق انتخاب کرے۔ کمیٹی کے ٹرم آف ریفرنس میں کہا گیا کہ وہ ہیلی کاپٹرز کی خریداری کے لئے سفارشات دے اور اس مقصد کے لئے اگر اضافی فنڈز درکارہوں تو اس کی بھی سفارش کرے۔ کمیٹی ہیلی کاپٹر کی خریداری کے لئے ٹیکنیکل ایکسپرٹ کی خدمات بھی لے سکتی ہے۔ دستاویزات کے مطابق نگران صوبائی کابینہ نے اس تجویز کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ ایک ہیلی کاپٹر ضرورت کے وقت امدادی کاموں کے لئے جبکہ دوسرا بطور ائیر ایمبولنس استعمال کیا جائے۔ روٹین میں یہ دونوں ہیلی کاپٹرز وزیراعلی پنجاب و دیگر سیاسی و انتظامی شخصیات کو سفری سہولیات فراہم کرنے کے لئے استعمال ہونگے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
پنجاب حکومت کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ صوبے کی نگران سرکارنے سرکاری اخراجات میں سادگی مہم اور کفایت شعاری کے دعووں کے باوجود وزیراعلی ودیگر وی وی آئی پیز کے سرکاری استعمال کےلئے نئے جدید و لگژری ہیلی کاپٹرز خریدنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آئین کے مطابق نگران حکومت کا اتنے بڑے فنڈز سے خریداری کا مینڈیٹ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ خریداری کے لئے ہوم ورک کرلیا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پنجاب حکومت نے وزیر اعلی کے سرکاری استعمال کے لئے روس سے 4 ارب 47 کروڑ سے جدیدہیلی کاپٹر(ایم آئی-171ای) اپریل 2017میں خریدا تھا ۔اس ہیلی کاپٹرمیں آرام دہ سیٹیں، ائرکنڈیشنڈ یونٹ، واش روم، اور وی وی آئی پی کیبن بھی بنایا گیاتھا۔ ہیلی کاپٹر میں عملے کے 4 افراد سمیت 14 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے ۔اس ہیلی کاپٹر کی عمر 1500 فلائنگ گھنٹے یا 7 سال ہےجو پہلے پورے ہوچکےہیں، لیکن سابق وزیر اعلی پنجاب کے ہاتھوں اس کے بے جا استعمال کی وجہ سے بڑی تعداد میں پرزہ جات کی عمر ایک سال قبل ہی پوری ہوچکی ہے جس کی وجہ سے یہ ٹھیک ہونے کے لئے گراؤنڈ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پنجاب حکومت کے پاس ایک ایئرکرافٹ جٹ بیچ موجود ہے جس کی حال ہی میں اورہالنگ کروائی گئی تھی اور وزیر اعلی اس پرسفرکرتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس سے قبل پنجاب کے ریونیو افسران کے لئے دو ارب 34کروڑ کی 168لگژری گاڑیاں خریدی گئی ہیں۔
رابطہ کرنے پر پنجاب حکومت کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ ہیلی کاپٹرز کی خریداری کے لئے دو بین الاقوامی اور ایک قومی اخبار میں جلد اشتہار دیا جائے گا جس میں ٹیکنیکل اور فنانشل بڈز مانگی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جدید و لگژری ہیلی کاپٹرز خریدے جائیں گے۔ ٹینڈرز دینے کی منظوری مجاز اتھارٹی سے لے لی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2017میں خریدے گئے ہیلی کاپٹر کے چند پرزوں کی لائف مکمل ہوچکی ہے جس کی وجہ سے ان کو تبدیلی کے لئے گراونڈ کیا گیا ہے۔ اب ضرورت پڑنے پر وزیراعلی و کابینہ وفاق کا ہیلی کاپٹرز استعمال کرتے ہیں جن کا کرایہ صوبائی خزانے سے ادا کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جون میں نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور، ایڈیشنل آئی جی ساؤتھ پنجاب کے ہمراہ رحیم یار خان میں کچے کے علاقے میں شرپسندوں کے خلاف جاری آپریشن کی سپرویژن کے لئے ہیلی کاپٹر استعمال کیا جو وفاقی حکومت سے عملہ سمیت کرایہ پر لیا تھا۔ اس ہیلی کاپٹر میں پولیس کے اعلیٰ حکام وزیر اعلیٰ پنجاب کے ہمراہ کچے کے علاقے اور ملتان گئے تھے۔ پنجاب حکومت نے ہیلی کاپٹر کا کرایہ جو 23لاکھ 63ہزار روپے بنتا تھا ادا کیا۔