پاکستان میں پھیپھڑوں کی پیوند کاری کا امکان اب کوئی دور کی بات نہیں ہے کیونکہ اس پر عمل شروع ہو چکا ہے۔ ملک میں میڈیکل سرجری میں اس طرح کی پیشرفت دیکھنا خوش آئند ہے، جہاں اب پھیپھڑوں کی پیوند کاری کا جدید ترین علاج ممکن ہوگا۔ طبی میدان میں یہ ایک بہت ہی امید افزا پیش رفت ہے جو بتاتی ہے کہ پاکستان میں میڈیسن اور سرجری محدود وسائل کے باوجود دنیا کے ساتھ کسی نہ کسی طرح ہم آہنگ ہیں۔
پاکستان کے واحد پھیپھڑوں کے ٹرانسپلانٹ سرجن ڈاکٹر محمد اصغر نواز جلد ہی مطلوبہ منظوری حاصل کرنے کے بارے میں بہت پر امید ہیں کیونکہ اس سہولت کے لاجسٹک پہلوؤں پر کام جاری ہے۔ اب یہ متعلقہ محکموں پر ہے کہ وہ اس عمل میں آسانی پیدا کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ خصوصی طریقہ کار مریضوں کے لیے جلد از جلد دستیاب ہو۔ زندگی بچانے کے طریقہ کار جیسے پھیپھڑوں کی پیوند کاری اہم منصوبے ہیں اور حکومت کے خصوصی گرانٹس کے تحت آنے چاہئیں۔ مزید برآں، اگر کوئی بین الاقوامی خیراتی ادارے ہیں جو اعضاء کی پیوند کاری کی سہولیات کو فنڈ دینے میں دلچسپی رکھتے ہیں، تو ان کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
شفا انٹرنیشنل ہسپتال، جہاں پھیپھڑوں کے ٹرانسپلانٹ کی پہلی سہولت قائم کی جائے گی، اور انسانی اعضاء اور ٹشوز ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی کے درمیان تعاون اس اقدام کی قیادت میں عزم کا اظہار کرتا ہے۔ یہ تعاون تمام موجودہ پروٹوکولز کو پورا کرنے اور نئے پر بات چیت کرنے کے لیے ضروری ہے۔ اس پورے عمل کو کسی بھی غیر قانونی مداخلت سے پاک رکھنے کے لیے، چونکہ انسانی اعضاء کی غیر قانونی تجارت کے ساتھ ساتھ غیر مجاز سرجریوں کی بھی تاریخ موجود ہے، یہ تعاون درست قدم ہے۔