نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ کشمیر کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا اور نہ ہی رہے گا۔
جمعہ کو مظفر آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے تنازع کا حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھارتی عدالت یا اسمبلی کشمیریوں کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کر سکتی۔
وزیراعظم نے کہا کہ غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو مزید تحریک دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پر بھارتی موقف کو عالمی برادری نے قبول نہیں کیا۔
کشمیریوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے حق خودارادیت کے بڑے کاز کو دبا نہیں سکتا۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہم بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے باشندوں کو پاکستان کا ممکنہ شہری سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان کے حقوق کو پامال نہیں ہونے دیں گے۔
مظفرآباد میں کشمیری قیادت کے ساتھ اپنی تفصیلی مشاورتی ملاقات کا اشارہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ مذاکرات کا ایک اور دور اسلام آباد میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مظلوم کشمیری عوام کے موقف کو عالمی سطح پر مزید موثر انداز میں پیش کرنے کے لیے کشمیری قیادت سے باقاعدہ رابطے جاری رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کے حقوق کے لیے سب سے آگے رہے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انوار الحق نے جاری منصوبوں کی تکمیل اور نئے منصوبوں کے آغاز میں آزاد کشمیر حکومت کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے کابینہ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔