نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے عام لوگوں کے لیے معیاری تعلیم، فلاح و بہبود اور دیگر شہری سہولیات کو یقینی بنانے کے لیے ٹیکس وصولی کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
منگل کے روز بی کن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی لاہور میں طلباء سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عبوری حکومت نے ٹیکس وصولی کا ہدف کامیابی سے حاصل کر لیا ہے اور آنے والی حکومتیں اس کامیابی کو آگے بڑھا سکتی ہیں۔
پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کو بڑھانے والی فصلوں کو جلانے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، وزیر اعظم نے اس طرح کی بے قاعدگیوں سے نمٹنے کے لیے نفاذ کی سطح پر ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
فلسطین کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے سال نو کی تقریبات پر پابندی لگانے کے سوال کے جواب میں انوار الحق کاکڑ نے وضاحت کی کہ پاکستان غزہ میں جاری اسرائیلی جبر کو اجاگر کرنے کے لیے آتش بازی اور دیگر تقریبات سے خود کو دور رکھتا ہے۔ انہوں نے عالمی فورمز پر فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر پاکستان کی مستقل آواز پر زور دیا اور فلسطین کے عوام کو بروقت امداد فراہم کرنے کے لیے انسانی راہداری کے قیام پر زور دیا۔
اسلام آباد میں بلوچ مظاہرین کے خلاف واٹر کینن کے استعمال کے حوالے سے وزیراعظم نے ان کے احتجاج کے حق کو تسلیم کیا لیکن اس بات پر زور دیا کہ یہ قانون کی حدود میں ہونا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جب کچھ مظاہرین نے قانون نافذ کرنے والوں پر پتھراؤ کیا تو واٹر کینن کا استعمال کیا گیا، انہوں نے مزید کہا کہ حراست میں لیے گئے تمام مظاہرین کو رہا کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ اسلام آباد میں احتجاج کرنے والی خواتین مکمل آزادی کے ساتھ دھرنا دے رہی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ ریاست تشدد کا سہارا لینے والے اداروں یا افراد کو برداشت نہیں کرے گی اور ایسے عناصر کا ریاست کی جانب سے مناسب انتظامی جواب دیا جائے گا کیونکہ معصوم اور نہتے لوگوں کے حقوق کا تحفظ اولین ذمہ داری ریاست کی ہے۔