الیکشن ٹربیونلز کے فیصلوں کے خلاف رٹ الیکشن کمیشن کے کام میں مداخلت اور عدالتی نظام پر بوجھ ہے۔ چیف جسٹس

[post-views]
[post-views]

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس قاضی فائز نے بلوچستان کے صوبائی حلقہ پی بی ایک شیرانی سے کاغذات نامزدگی کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ ہر کوئی الیکشن ٹریبونلز کے فیصلوں کے خلاف رٹ دائر کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل الیکشن کمیشن کے کام میں مداخلت ہے اور اسے روکنا چاہیے۔ انہوں نے کہا یہ عمل عدالتی نظام پر بوجھ بھی ڈالتا ہے۔

چیف جسٹس نے یہ ریمارکس جمعیت علمائے اسلام کے نامزد امیدوار ڈاکٹر نواز کے کاغذات نامزدگی درست قرار دیے جانے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں دیے۔ چیف جسٹس نے  اپیل میں ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ فیکچوئل سوالات میں جانا ہمارا کام نہیں بلکہ الیکشن ٹریبونلز کا کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آزاد آئینی ادارہ ہے اور اسے اپنا کام کرنے دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں رٹ دائر کرکے اسے انٹرا کورٹ اپیل بنا دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی چھوٹی چھوٹی چیزوں پر درخواستیں نہیں آنی چاہییں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن کوئی نجی ادارہ نہیں بلکہ آئینی ادارہ ہے اور اس کے فیصلوں پر اعتماد کرنا چاہیے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos