اردن نے اسماعیل ہانیہ کے قتل کے بعد اسرائیل کو ’بدمعاش‘ ریاست قرار دیا

اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے کہا ہے کہ اسرائیل حماس کے سیاسی رہنما کے ”قتل“ سے ”بدمعاش“ ریاست بن گیا ہے اور اسے روکنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کے لیے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی کوششوں میں حماس کے اہم مذاکرات کار اسماعیل ہانیہ کا قتل اس بات کی واضح علامت ہے کہ اسرائیل نے امریکی حمایت یافتہ مذاکرات کو کمزور کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اردن کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ، اسرائیل نے اسماعیل ہانیہ کو قتل کیا۔ وہ وہی تھا جو تبادلے کے معاہدے پر بات کر رہا تھا۔ تو زمین پر ایک ایسا ملک کیسا ہے جو ان مذاکرات میں اہم بات چیت کرنے والے کو مار کر کوئی معاہدہ طے کرنا چاہتا ہے؟

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

انہوں نے مزید کہا کہ جب نیتن یاہو نے فیصلہ کیا اور ایران میں ہانیہ کو قتل کرنے کے لیے اپنے میزائل بھیجے اور دوسرے ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اور کشیدگی کو بہت زیادہ سطح پر پہنچایا، تو کیا یہ کوئی ایسا شخص ہے جو یہ چاہتا ہے کہ یہ معاہدہ کام کرے؟اور وہ تمام کام جو مصر، قطر اور امریکہ نے ایسا معاہدہ کرنے کے لیے کیا ہے جس سے جنگ بندی ہوتی، جس سے یرغمالیوں کو رہا کیا جاتا، قیدیوں کو رہا کیا جاتا، اسرائیل نے ان سب کو کمزور کرنے کا فیصلہ کیا۔

اسرائیل نے ہانیہ کی موت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے لیکن ایران اور حماس دونوں نے کہا کہ یہ بدھ کی صبح سے قبل تہران میں اسرائیلی فضائی حملے کا نتیجہ ہے۔

صفادی نے بین الاقوامی برادری سے اسرائیل پر لگام لگانے کے لیے کارروائی کا مطالبہ کیا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos