واشنگٹن: مشرق وسطیٰ میں کشیدہ صورتحال کے باعث امریکی وزیر دفاع نے مشرق وسطیٰ میں میزائل بردار آبدوز اور ابراہم لنکن طیارہ بردار جنگی بحری جہاز تعینات کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ اور دیگر اتحادی اسرائیل اور حماس پر جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔
جنگ بندی کا معاہدہ تہران میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہانیہ اور بیروت میں حزب اللہ کے کمانڈر کے قتل کے بعد خطے میں بڑھتی کشیدگی کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تعینات کی جانے والی آبدوزیو ایس ایس جارجیاایٹمی آبدوز ہے۔
سوشل میڈیا پر امریکی فوج کی پوسٹ کے مطابق جوہری آبدوز یو ایس ایس جارجیا جولائی میں بحیرہ روم میں پہلے سے ہی موجود ہے، آبدوز کی تعیناتی کا اعلان کرنا ایک غیرمعمولی اقدام تھا۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
امریکی وزیر دفاع کی اپنے اسرائیلی ہم منصب سے گفتگو کے بعد ایک بیان میں کہا کہ دفاعی سربراہ نے ابراہم لنکن سٹرائیک گروپ کو علاقے میں فوری تعیناتی کا حکم دیا ہے۔
امریکی فوج نے پہلے ہی کہا تھا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں اضافی لڑاکا طیارے اور بحریہ کے جنگی جہاز تعینات کرے گی کیونکہ واشنگٹن اسرائیل کے دفاع کو تقویت دینا چاہتا ہے۔
امریکہ سات اکتوبر کے بعد سے اب تک دو طیارہ بردار بحری جہاز علاقے میں روانہ کر چکا ہے۔
واضح رہے کہ حماس اور حزب اللّٰہ کے سینئر رہنماؤں پر حملوں کے بعد ایران نے اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔