اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے صدر نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے پنجاب اور اسلام آباد کے صارفین کے لیے اگست اور ستمبر کے بجلی کے بلوں میں 14 روپے فی یونٹ کمی کے اعلان کے چند ہفتوں بعد، حکومت نے پیر کو سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے حصے کے طور پر صارفین پر 46 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری شروع کردی۔
نیپرا میں گزشتہ مال سال کی آخری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں صارفین پر 46 ارب 80 کروڑ روپے منتقل کرنے کی درخواست پر چیئرمین نیپرا وسیم مختار کی زیرِ صدارت سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران نیپرا کو بتایا گیا کہ اضافے کا اطلاق ڈسکوز اور کے الیکٹرک پر ہو گا۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
بجلی کے بلوں میں تازہ ترین اضافہ اپریل سے جون تک طلب کیا گیا ہے، جس میں انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز کو صلاحیت کی ادائیگی کے تحت 22 ارب روپے کی ادائیگی کی درخواست کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے لیے مزید 10 ارب روپے وصول کیے جائیں گے جبکہ صارفین سے 14 ارب روپے الگ سے لیے جائیں گے۔