نئے دور میں جہاں ہر چیز میں جدت اور بہتری آئی ہے وہیں خواتین کے میک اپ میں بھی بہت تبدیلی آئی ہے، پہلے چہرے پر میک اپ لگانے کے لیے محض ایک یا دو برش سے کام چل جایا کرتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہے۔
آئی شیڈز کے لیے الگ برش، بلش کے لیے الگ، کنٹورنگ، بیس، لپ اسٹک، آئی بروز غرض ہر چیز کے لیے ہی الگ برش ہوتا ہے، یہ جہاں میک اپ میں آسانی پیدا کرتا ہے وہیں ذرا سی لاپرواہی برتنے پر اس کے کئی نقصانات بھی ہیں۔
کاس میٹکس ٹول برانڈز ‘اسپیکٹرم کلیکشن’ کی جانب سے کی جانے والی تحقیق کے مطابق بیڈروم، وینیٹی، برش بیگ، میک اپ بیگ، باتھ روم ہولڈر یا دراز میں رکھے ہوئے میک اپ برشز اگر دو ہفتوں کے دوران ایک بار بھی نہیں دھلے ہیں تو یہ ٹوائلٹ سیٹ سے بھی زیادہ گندے ہیں۔
تحقیق کے لیے محققین نے 2 ہفتوں سے نہ دھلے ہوئے جنہیں لوگ صاف ستھرا سمجھتے ہیں، برشز اور ٹوائلٹ سیٹ سے لیے گئے سیمپل کا آپس میں موازنہ کیا جس کے بعد نتیجے میں انکشاف ہوا کہ ایسے میک اپ برشز میں ایک عام ٹوائلٹ سیٹ سے بھی زیادہ بیکٹیریاز پائے جاتے ہیں۔
میک اپ برشز اور ٹوائلٹ سیٹ کے موازنے کے بعد یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ برشز کے رکھنے کی جگہ کون سی ہے اس سے بھی اِن کی صفائی پر کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔
نیویارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق کاس میٹک سائنسدان کارلی نے اسپیکٹرم کلیکشن کو تحقیق کے نتائج سے متعلق بتایا کہ میک اپ برشز بیکٹیریا، جِلد کے مردہ خلیات اور تیل کو چہرے سے دوسری مصنوعات میں منتقل کر سکتے ہیں۔
اگرچہ تمام بیکٹیریاز نقصاندہ نہیں ہوتے لیکن بار بار گندے برش کا استعمال دانے یا جِلد کے دیگر نقصانات کا باعث بن سکتا ہے۔
اس کے لیے اہم ہے کہ برشز جب بھی استعمال کرکے رکھے جائیں انہیں صاف پانی سے اچھی طرح دھوئیں اور استعمال سے قبل بھی برشز کو دھویا جائے۔