ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ زیادہ خشک میوہ جات کھاتے ہیں ان میں ذیا بیطس ٹائپ 2 لاحق ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
بی ایم سی نیوٹریشن اینڈ میٹابولزم میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں پتہ چلا کہ روزانہ 1.3 ٹکڑے خشک میوہ جات کھانے سے ذیا بیطس ٹائپ 2 کے خطرے میں 60.8 فیصد تک کمی واقع ہو سکتی ہے۔
مطالعے میں محققین نے خشک آلو بخارے، خشک خوبانیاں اور کشمش پر توجہ مرکوز کی۔
خشک میوہ جات صحت کے لیے کیوں فائدہ مند ہیں؟
فائبر سے بھرپور: خشک میوہ جات میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے اور ہاضمے کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتا ہے۔
فلیونائیڈز سے بھرپور: خشک میوہ جات میں فلیونائیڈز بھی ہوتے ہیں، جو انسولین کی حساسیت کو بہتر بنانے اور سوزش کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
تحقیق کیسے کی گئی؟
اس تحقیق میں جینوم وائیڈ ایسوسی ایشن اسٹڈی (جی ڈبلیو اے ایس) کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا جس میں یو کے بائیو بینک سے تقریباً پانچ لاکھ افراد شامل تھے۔
ان میں سے 421,764 شرکاء نے یہ بتایا کہ وہ روزانہ کتنا خشک میوہ جات کھاتے ہیں۔ سوالنامے میں، ایک آلو بخارا، ایک خوبانی، اور 10 کشمش کو ایک حصے کے طور پر شمار کیا گیا تھا۔
نتیجہ
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ زیادہ خشک میوہ جات کھانا ذیا بیطس ٹائپ 2 کے خطرے کو کم کرنے کا ایک آسان اور مؤثر طریقہ ہو سکتا ہے۔
یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ یہ ایک مشاہداتی مطالعہ ہے اور یہ ثابت نہیں کرتا کہ خشک میوہ جات ذیا بیطس کو روکتے ہیں۔ تاہم، یہ نتائج تجویز کرتے ہیں کہ خشک میوہ جات کو ایک صحت مند غذا کا حصہ بنانا ممکنہ صحت کے فوائد فراہم کر سکتا ہے۔