کیا رات کو بستر پر لیٹنے کے بعد نیند نہیں آتی اور بستر پر کروٹیں بدلتے رہتے ہیں؟ تو اس کا حل بہت آسان ہے۔
درحقیقت بے خواب راتوں سے بچنے کا حل آپ کے پیروں میں چھپا ہو سکتا ہے۔
ویسے تو اکثر تناؤ اور مخصوص طبی مسائل بے خوابی یا بے چین نیند کا باعث ہوتے ہیں مگر ایک اور وجہ بھی آپ کو رات بھر بیدار رکھ سکتی ہے اور وہ ہے ٹھنڈے پیر۔
ایک 2018 کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بستر پر جرابیں پہن کر سونے کے لیے لیٹنے سے نیند جلد آتی ہے اور نیند کا دورانیہ بھی زیادہ وقت تک برقرار رہتا ہے جبکہ نیند کے دوران اٹھنے کا امکان بھی کم ہوتا ہے۔
تو کیا آپ کو جرابیں پہن کر سونا چاہیے؟ اس کا جواب آپ نیچے اس عادت کے فوائد سے جان سکیں گے۔
جرابیں پہننے سے کیا واقعی رات کو اچھی نیند آتی ہے؟
صبح سے رات تک ہمارے جسم کا درجہ حرارت جسمانی گھڑی کے مطابق بڑھتا کم ہوتا رہتا ہے۔
ہمارا جسم صبح سب سے زیادہ گرم ہوتا ہے جبکہ سہ پہر 4 بجے سے رات 8 بجے کے دوران جب تھکاوٹ کا احساس طاری ہوتا ہے تو جسمانی درجہ حرارت کم ہونے لگتا ہے، جس سے جسم کو معلوم ہوتا ہے کہ سونے کا وقت ہوگیا ہے۔
جسم کا کم درجہ حرارت اچھی نیند کے حصول میں مدد فراہم کرتا ہے اور بے خوابی یا نیند کے ناقص معیار سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
تاہم جب جسم کو احساس ہوتا ہے کہ پیر ٹھنڈے ہیں تو وہ اس کی روک تھام کے لیے جسمانی درجہ حرارت میں اضافہ کرنے کی کوشش کرتا ہے جس سے گرمی کا احساس بڑھتا ہے اور نیند کے حصول میں مشکل محسوس ہوتی ہے۔
اس کے مقابلے میں رات کو سوتے وقت جرابیں پہننے سے پیر گرم ہوتے ہیں جس سے خون کی شریانیں پھیل جاتی ہیں۔
اس عمل سے جسم کی حرارت جِلد کے ذریعے خارج ہوتی ہے جس سے مجموعی جسمانی درجہ حرارت کم ہو جاتا ہے اور لیٹنے کے کچھ دیر بعد آپ کے لیے گہری نیند کا حصول ممکن ہو جاتا ہے۔
اس عادت سے جلد سونے میں ہی مدد نہیں ملتی بلکہ چند دیگر فوائد بھی ہوتے ہیں، البتہ اگر پیر سوج گئے ہیں تو پھر جرابیں پہن کر سونے سے گریز کریں۔
شریانوں کے مرض سے تحفظ
ریناڈ سینڈروم خون کی شریانوں کا ایسا مرض ہے جس کے دوران انگلیوں کے لیے خون کا بہاؤ محدود ہو جاتا ہے جس کے باعث انگلیاں سن اور ٹھنڈی محسوس ہونے لگتی ہیں۔
رات کو جرابیں پہن کر سونے سے پیر گرم رہتے ہیں جس سے اس بیماری کا امکان کم ہوتا ہے۔
ایڑیاں پھٹنے کے مسئلے کا حل
اگر آپ کی ایڑیاں پھٹ گئی ہیں تو رات کو سوتے وقت جرابیں پہننے سے اس کو ٹھیک کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اس مقصد کے لیے پہلے اپنے پیروں کو پانی میں بھگوئیں اور پھر خشک کرکے متاثرہ حصے کو رگڑیں اور لوشن یا کریم لگا کر جرابیں پہن لیں۔
کس قسم کی جرابیں زیادہ بہتر ہوتی ہیں؟
ایسی جرابوں کا انتخاب کریں جو کھلی اور آرام دہ ہوں، تنگ جرابوں سے خون کا بہاؤ متاثر ہو سکتا ہے۔