Premium Content

پکے ہوئے چاول مناسب طریقے سے ذخیرہ نہ کرنا صحت کیلئے خطرناک

Print Friendly, PDF & Email

گرم گرم اور پھولے چاول کس کو پسند نہیں لیکن بدقسمتی سے چاول ممکنہ طور پر ایک خطرناک بیکٹیریا کی افزائش کے لیے موزوں حالات پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

بی سیریس نامی بیکٹیریا چاولوں میں اپنی افزائش کرتا ہے۔ چاولوں کو محض ابالنے سے یہ بیکٹیریا ختم نہیں ہوتا کیونکہ یہ بیکٹیریا ایسے ’خلیے‘ پیدا کرتا ہے جو شدید گرمائش کو بھی برداشت کر سکتے ہیں۔

پکنے کے بعد کمرے کے درجہ حرارت پر رکھے گئے چاول ایسے مختلف بیکٹیریا کا شکار ہوسکتے ہیں جو تعداد بڑھا سکتے اور نقصان دہ زہریلے مواد کو خارج کر سکتے ہیں جو بی-سیریئس فوڈ پوائزننگ کا باعث بنتا ہے، انگریزی میں اسے فرائیڈ رائس سنڈروم کہا جاتا ہے جو کہ بعض اوقات جان لیوا ہوتا ہے۔

Don’t forget to Subscribe our channel & Press Bell Icon.

ہاتھ ہوں یا چاول ہوں، کھانا پکانے سے پہلے دھونا ہمیشہ ایک اچھی عادت ہوتی ہے۔ چاولوں کو دھونے سے اس کی ساخت بدل جاتی ہے اور ان میں موجود کیڑوں یا دیگر آلودگیوں سے چھٹکارا مل جاتا ہے لیکن یاد رکھیں کہ اس کے باوجود بی-سیریئس بیکٹیریا سے چھٹکارا نہیں ملے گا کیونکہ یہ بیکٹیریا چاول کے دانوں میں سرایت کرجاتا ہے۔

آپ اس سے بچ سکتے ہیں اگر آپ چاول کو پکانے سے پہلے، پکنے کے دوران اور اس کو ذخیرہ کرنے کے طریقہ کار پر توجہ دیں۔ پکے ہوئے چاولوں کو ایک گھنٹے سے زیادہ باہر چھوڑنے سے گریز کریں۔ چاول ابالنے کے بعد اسے فوراً پکی حالت میں پیش کریں یا اگر رکھنا ہو تو جلد ہی اُسے فریج یا فریزر میں ڈبے میں بند کرکے رکھ دیں۔

رپبلک پالیسی کا ماہ جون کا میگزین پڑھنے کیلئے کلک کریں۔

پکنے کے بعد باہر رکھے چاولوں کو اگرچہ دوبارہ گرم کیا جاسکتا ہے لیکن یہ اُسی وقت محفوظ ہے جب چاولوں کو پکنے کے بعد فریزر یا فریج میں رکھا گیا ہو۔ اگر ان چاولوں کو بغیر فریج میں رکھے مائکروویو یا چولہے پر گرم کیا تو مہلک بیماری کا خطرہ زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos