صاف پانی پینا ہر پاکستانی کی انفرادی ذمہ داری ہے

[post-views]
[post-views]

اداریہ

صاف پانی تک رسائی صرف ایک سرکاری سہولت نہیں بلکہ ہر پاکستانی کی انفرادی ذمہ داری ہے۔ ایک ایسے ملک میں جہاں لاکھوں لوگ گندے پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں، وہاں صاف پانی کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔ حکومت کا کردار اپنی جگہ اہم ہے، مگر ہر فرد کو بھی اپنی اور اپنے خاندان کی صحت کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہییں۔

گندا پانی خاموش قاتل ہے۔ یہ اسہال، ہیپاٹائٹس، ہیضہ اور ٹائیفائیڈ جیسی بیماریوں کا سبب بنتا ہے، جو شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں لوگوں کی صحت کو متاثر کرتے ہیں۔ یہ بیماریاں نہ صرف جسمانی کمزوری کا باعث بنتی ہیں بلکہ علاج پر اخراجات کی صورت میں معاشی دباؤ بھی ڈالتی ہیں۔ اس کے برعکس صاف پانی بہتر قوتِ مدافعت، بچوں کی صحتمند نشوونما اور بڑوں میں بہتر کارکردگی کا ضامن ہے۔

ہر فرد کو چاہیے کہ پینے اور کھانے کے لیے صاف، ابالا ہوا یا فلٹر شدہ پانی استعمال کرے۔ پانی کو صاف برتن میں ذخیرہ کرنا، پینے کے پانی کو دھونے کے پانی سے الگ رکھنا، اور اردگرد کے لوگوں میں آگاہی پیدا کرنا نہایت ضروری ہے۔ اسکولوں اور محلوں میں آگاہی مہمات اس پیغام کو عام کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔

ساتھ ہی، معاشرے کو چاہیے کہ پانی کو آلودہ کرنے والے عناصر اور غفلت برتنے والے اداروں کو جواب دہ ٹھہرائے۔ چاہے وہ صنعتیں ہوں جو دریاؤں میں فضلہ چھوڑتی ہیں یا بلدیاتی ادارے جو پانی کی صفائی کا نظام برقرار نہیں رکھتے، ایک باشعور قوم ہی تبدیلی لا سکتی ہے۔

یاد رکھیں، صاف پانی صرف حق نہیں بلکہ فرض بھی ہے۔ صحت کا آغاز گھر سے ہوتا ہے، اور ذمہ داری بھی۔ آئیں ہم سب یہ عہد کریں کہ صاف پانی کو اپنی زندگی کا لازمی حصہ بنائیں، کیونکہ صاف پانی زندگی کی ضمانت ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos