Premium Content

بابائے قوم: قائداعظم محمد علی جناح کا یوم پیدائش

Print Friendly, PDF & Email

محمد علی  جناح  جنہیں قائداعظم کے نام سے جانا جاتا ہے ایک عظیم لیڈر تھے۔ وہ 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے اور 11 ستمبر 1948 کو وفات پا گئے۔ وہ برصغیرکے  مسلمان سیاست دان تھے جو پاکستان کے بانی اور پہلے گورنر جنرل تھے۔48-1947

جناح ایک مشہور تاجر  جناح بھائی پونجا  اور ان کی بیوی مٹھی بائی کے سات بچوں میں سب سے بڑے تھے۔ ان کا خاندان کھوجہ ذات سے تعلق رکھنے والے ہندو تھے جنہوں نے صدیوں پہلے اسلام قبول کیا تھا اور آغا خان کے پیروکار تھے۔

مزید پڑھیں: https://republicpolicy.com/unity-faith-and-discipline/

جناح کو 1887 میں کراچی میں سندھ مدرسۃ الاسلام (اب سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی) بھیجا گیا۔ بعد ازاں انہوں  نے کرسچن مشنری سوسائٹی ہائی اسکول (کراچی میں بھی) میں تعلیم حاصل کی جہاں 16 سال کی عمر میں انہوں نے یونیورسٹی آف بمبئی (اب ممبئی یونیورسٹی، ممبئی، انڈیا) کا میٹرک کا امتحان پاس کیا۔ ایک انگریز دوست کی سفارش پر اس کے والد نے اسے کاروباری تجربہ حاصل کرنے کے لیے انگلینڈ بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ تاہم جناح نے بیرسٹر بننے کا ارادہ کر لیا تھا۔

لندن میں جناح نے لنکنزان میں شمولیت اختیار کی جو قانونی اعتبار سے طلباء کو بار کے لیے اہل بناتا تھا۔ 1895 میں جب جناح کی عمر 19 برس تھی انہیں بار میں مدعو کیا گیا۔ لندن میں رہتے  ہوئے جناح کو بیوی اور والدہ کی موت کا صدمہ برداشت کرنا پڑا۔   لیکن اس کے باوجودانہوں  نے اپنی رسمی تعلیم مکمل کی اور برطانوی سیاسی نظام کا مطالعہ بھی کیا۔

 جناح نے ہندوستانی اور ہندوستانی طلباء کے معاملات میں بھی گہری دلچسپی لی۔ جب پارسی رہنما دادا بھائی نوروجی، جو ایک سرکردہ ہندوستانی قوم پرست تھے، برطانوی پارلیمنٹ کے لیے بھاگے تو جناح اور دیگر ہندوستانی طلبہ نے ان کے لیے دن رات محنت کی۔ ان کی کوششوں کو کامیابی کا تاج پہنایا گیا: نوروجی ہاؤس آف کامنز میں بیٹھنے والے پہلے ہندوستانی بن گئے۔

جب جناح 1896 میں کراچی واپس آئے تو انہوں نے محسوس کیا کہ ان کے والد کے کاروبار کو نقصان ہوا ہے اور اب انہوں نے خود پر انحصار کیا۔ انہوں نے بمبئی (اب ممبئی) میں اپنی قانونی پریکٹس شروع کرنے کا عزم کیا، لیکن خود کو وکیل کے طور پر قائم کرنے میں انہیں برسوں کی محنت لگ گئی۔ اس کے تقریباً دس برس بعد جناح نے سیاست کے میدان میں قدم رکھا۔

بیسویں صدی کے آغاز میں مسلمانوں نے محسوس کیا کہ اُن کو اپنی علیحدہ شناخت کو برقرار رکھنا ہے۔ چنانچہ 1906 میں آل انڈیا مسلم لیگ کی بنیاد رکھی گئی۔  محمد علی جناح نے 1913 میں آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی۔

مزید پڑھیں: https://republicpolicy.com/explaining-article-2-of-the-constitution-objectives-resolution-and-islam-as-the-state-religion/

ایک الگ وطن کے بارے میں قائداعظم نے عظیم فلسفی شاعر علامہ محمد اقبال 1930 کی مسلم لیگ کانفرنس میں جو نکات پیش کیے تھے اُ ن کو عملی جامعہ پہنانے کے لیے کوششیں کی۔ جناح بانپ گئے تھے کہ برصغیر میں  رہنے کے لیے مسلمانوں کے لیے ایک الگ وطن کی ضرورت ہے۔  مسلمانوں اور ہندوؤں کی طرز زندگی میں واضح فرق ہے۔ مسلمانوں کے عقائد دین الہیٰ پر مبنی ہیں جبکہ ہندوؤں کے عقائد مختلف ہیں۔  اس ساری صورت حال میں برصغیر پاک و ہند میں ایک مسلم وطن ہی واحد راستہ ہے۔

اس صورت حال کے بعد قائداعظم ایک نئی مسلم قوم کے رہنما کے طور پر اُبھرے۔  اسی تناظر میں 23 مارچ 1940 کو لاہور میں لیگ نے ایک علیحدہ مسلم ریاست پاکستان بنانے کی قرارداد منظور کی۔ پاکستانی خیال کا مذاق اڑایا گیا اور پھر کانگریس پارٹی نے اس کی زبردست مخالفت کی۔ جناح کے خلاف کئی بااثر ہندو تھے جن میں گاندھی اور جواہر لال نہرو شامل تھے اور برطانوی حکومت بھی برصغیر پاک و ہند کے سیاسی اتحاد کو برقرار رکھنے کا ارادہ رکھتی تھی۔ لیکن جناح نے اپنی تحریک کو اس مہارت اور استقامت کے ساتھ چلایا کہ بالآخر کانگریس پارٹی اور برطانوی حکومت کے پاس تقسیم ہند پر رضامندی کے سوا کوئی چارہ نہ رہا۔ اس طرح پاکستان 1947 میں ایک آزاد ریاست کے طور پر ابھرا۔

جناح نئی ریاست کے پہلے سربراہ بنے۔ ایک نوجوان ملک کو درپیش  شدید مسائل کا سامنا کرتے ہوئے انہوں نے بڑی مہارت سے مشکلات کو حل کرنے کے لیے کوششیں کیں۔  انہیں محض گورنر جنرل نہیں سمجھا جاتا تھابلکہ  انہیں بابائے قوم کہا جاتا تھا۔ اُنہوں نے اپنی وفات سے قبل پاکستان کے مستقبل کے لیے سخت محنت اور جدوجہد کی۔  اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط ان کی سیاسی تحریک کا خاصہ تھے۔ پاکستان ان اصولوں کا پابند ہے۔ اس لیے قوم اور پاکستان کو مقاصدِ پاکستان کی ترجمانی کے لیے جناح کے انہی اصولوں کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: https://republicpolicy.com/youth-wants-immigration-it-is-not-brain-drain-but/

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos