ایک تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ عام سے سمجھے جانے والے لطیفے اور طنز و مزاح بچوں اور والدین کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کا ذریعہ بنتے ہیں۔
امریکی ریاست پنسلوانیا کی پین اسٹیٹ یونیورسٹی کی جانب سے کی گئی تحقیق میں پتا چلا ہےکہ والدین میں طنز و مزاح صرف تفریح ہی نہیں بلکہ یہ والدین اور بچوں کے تعلقات کو نمایاں طور پر بڑھا سکتا ہے۔
پروفیسر لیوی نے اپنی تحقیق میں بتایا کہ مزاح علمی لچک کو فروغ دے سکتا ہے، تناؤ کو کم کر سکتا ہے، اس کے علاوہ تخلیقی مسائل کے حل اور لچک کی حوصلہ افزائی کر سکتا ہے۔
اس کے علاوہ محققین نے والدین کے طنز و مزاح اور ان کے بچوں کی پرورش کے طریقے کے درمیان ایک ربط بھی دریافت کیا۔محققین نے بتایا کہ اس تحقیق کیلئے 18 سے 45 سال کی عمر کے 312 افراد نے حصہ لیا جس میں معلوم ہوا کہ نصف سے زیادہ کی پرورش ایسے والدین نے کی جو اپنے بچوں کے ساتھ ہنسی مذاق کرتے تھے جب کہ 71.8 فیصد نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مزاح بچوں کی پرورش کرنے میں والدین کے لیے ایک مؤثر ذریعہ ہے۔
اس تحقیق سے پتا چلا کہ50.5 فیصد افراد نے اپنے والدین کے ساتھ اچھے تعلقات کی اطلاع دی اور 44.2 فیصد نے محسوس کیا کہ ان کے والدین نے ان کی پرورش میں اچھا کام کیا ہے۔اس کے برعکس جن کے والدین بچوں کے ساتھ مزاح نہیں کرتے تھے اور اچھے تعلقات ہیں ایسے لوگوں کی تعداد صرف 2.9 فیصد ہے جب کہ 3.6 فیصد نے محسوس کیا کہ ان کے والدین ان کی پرورش میں مؤثر تھے۔پروفیسر لیوی نے اپنی تحقیق کے آخر میں امید ظاہر کی کہ والدین اپنے بچوں کی پرورش میں طنز و مزاح کو ایک مؤثر ذریعے کے طور پر استعمال کریں نہ کہ اپنے تناؤ کو دور کرنے کیلئے