امریکا نے گوانتاناموبے سے ایک اور اسیر کو رہا کردیا جس کے بعد بدنام زمانہ جیل میں قیدیوں کی تعداد 31 رہ گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انسانیت سوز مظالم اور جانوروں سے بدتر سلوک کرنے کے لیے مشہور امریکی جیل گوانتاناموبے کے ایک اور قیدی کو 21 سال بعد رہائی مل گئی۔
امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ رہائی پانے والے 48 سالہ سعودی انجینئر غسان ہیں جسے ان کے ملک سعودی عرب بھیج دیا گیا ہے۔
امریکی جیل میں 21 سال تک جبر و تشدد برداشت کرنے والے سعودی انجنیئر پر کوئی الزام ثابت نہیں ہوسکا تھا۔
یاد رہے کہ پنٹاگون ریویو بورڈ نے گزشتہ برس تصدیق کی تھی کہ سعودی انجنیئر نہ تو القاعدہ کے اہم ذمہ دار ہیں اور نہ ہی سہولت کاری کے شواہد ملے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: https://republicpolicy.com/mahroof-gulukar-sidhu-moose-wala/
یہ جیل کیوبا کے ساحل گوانتانامو میں واقعہ امریکی بحری اڈے پر بنائی گئی ہے۔ یہ جیل 2001 میں امریکا کے افغانستان پر حملے کے بعد بنائی گئی تھی جہاں افغانستان سے القاعدہ اور داعش سے وابستہ افراد کو رکھاجاتا تھا۔
امریکا نے 2013ء میں بتایا تھا کہ یہاں قید افراد میں سے 46 کو کوئی الزام ثابت نہ ہونے کے باوجود ہمیشہ کے لیے قید رکھا جائے گا تاہم سابق صدر ٹرمپ کے دور میں اس جیل کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔