بی سی سی آئی نے ہائبرڈ ماڈل قبول کر لیا

[post-views]
[post-views]

پی سی بی کی استقامت کا نتیجہ نکل آیا ہے کیونکہ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ بی سی سی آئی نے ایشیا کپ کی میزبانی کے لیے پی سی بی کے تجویز کردہ ’ہائبرڈ ماڈل‘ کو قبول کر لیا ہے۔ یہ شائقین اور مجموعی طور پر کھیل دونوں کے لیے ایک حوصلہ افزا پیشرفت ہے، اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ ساختی رکاوٹوں کے باوجود اصولی پوزیشن پر کامیابی مل ہی جاتی ہے۔

ہائبرڈ ماڈل کے تحت، ٹورنامنٹ کے پہلے چار میچوں کی میزبانی پاکستان کرے گا، جبکہ بقیہ میچز کسی غیر جانبدار مقام پر منتقل کیے جائیں گے جہاں بھارت میدان میں اترے گا۔ ابتدائی طور پر، بی سی سی آئی پورے ٹورنامنٹ کو پاکستان سے باہر منتقل کرنے پر زور دے رہا تھا اور اس نے ایشین کرکٹ کونسل کے دیگر اراکین کو بھی پی سی بی کے خلاف راضی کر لیا تھا۔ تاہم، پی سی بی کی یہ کوشش اچھی تھی کہ اُس نے اپنی ترجیحات کو مقدم رکھااور بی سی سی آئی کو اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا۔  پی سی بی نے اس بات کو یقینی بنایا کہ اگر پاکستان کے میزبانی کے حقوق چھین لیے گئے تو اس کے نتائج برآمد ہوں گے۔

Don’t forget to Subscribe our channel & Press Bell Icon.

اس سے پاکستان کے لیے اپنے ورلڈ کپ کے میچز کسی غیر جانبدار مقام یا یہاں تک کہ بھارت میں کھیلنے کی راہ بھی ہموار ہوتی ہے۔ درحقیقت، ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پی سی بی اور بی سی سی آئی نے دونوں ممالک کے درمیان ورلڈ کپ میچ کے مقام کے حوالے سے معاہدہ کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ میچ ممکنہ طور پر بھارت کے شہر احمد آباد کے نریندر مودی سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ مزید یہ کہ یہ دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے کہ پاکستان کے ورلڈ کپ کے زیادہ تر میچز چنئی اور حیدرآباد میں ہوں گے۔

آن لائن رپبلک پالیسی کا میگزین پڑھنے کیلئے کلک کریں۔

مجموعی طور پر، یہ برصغیر کے کرکٹ شائقین کے لیے حوصلہ افزا پیش رفت ہیں، کیونکہ جنوبی ایشیا میں اس سال بہت زیادہ کرکٹ کھیلی جائے گی، اور خاص طور پر پاکستانی  مقامی  شائقین کے لیے جو کافی عرصے سے ہائی پروفائل ٹورنامنٹ سے محروم ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos