ہاتھ یا پاؤں کا سن ہونا ایک عام مگر بعض اوقات سنگین علامت ہو سکتی ہے۔ یہ کیفیت اس وقت پیدا ہوتی ہے جب اعصاب پر دباؤ پڑ جائے، خون کی روانی میں رکاوٹ آ جائے یا اعصابی نظام میں کوئی خرابی پیدا ہو۔ اکثر لوگ اسے وقتی مسئلہ سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں، لیکن اگر یہ بار بار یا طویل عرصے تک جاری رہے تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے۔
ہاتھ پاؤں سن ہونے کی سب سے عام وجہ خون کی روانی میں کمی یا اعصاب پر دباؤ ہے۔ یہ اس وقت ہو سکتا ہے جب کوئی شخص ایک ہی پوزیشن میں دیر تک بیٹھا یا لیٹا رہے، جیسے ٹانگ پر ٹانگ رکھنا یا بازو کے نیچے وزن ڈالنا۔ بعض اوقات ذیابیطس، وٹامن بی 12 کی کمی یا گردن اور ریڑھ کی ہڈی کے مسائل بھی اس کیفیت کو پیدا کر سکتے ہیں۔
اگر یہ مسئلہ بار بار ہو اور اس کے ساتھ جھنجھناہٹ، کمزوری یا درد بھی ہو تو یہ کسی اعصابی بیماری کی علامت ہو سکتی ہے۔ نیوروپیتھی، ملٹی پل اسکلروسس یا اعصاب میں سوزش جیسی بیماریاں طویل عرصے تک ہاتھ پاؤں سن رہنے کا سبب بن سکتی ہیں۔ خون کی روانی میں رکاوٹ بھی اس کیفیت کی ایک بڑی وجہ ہے۔ شریانوں میں بلاکیج، کولیسٹرول کا بڑھ جانا یا دل کی بیماریوں کے باعث بھی یہ مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔ سردیوں میں ٹھنڈ کی شدت سے بھی یہ کیفیت زیادہ محسوس ہوتی ہے، خاص طور پر ان لوگوں میں جنہیں ری ناؤڈز بیماری ہو۔
بعض اوقات ہاتھ پاؤں سن ہونا وقتی اور معمولی بھی ہوتا ہے، جیسے ورزش کے بعد یا نیند کے دوران۔ ایسی صورت میں پوزیشن بدلنا، جسم کو گرم رکھنا اور ہلکی مالش کرنا اکثر مسئلے کو ختم کر دیتا ہے۔ تاہم اگر یہ کیفیت بار بار ہو تو اس پر توجہ دینا ضروری ہے۔ مناسب غذائیت، وٹامن بی 12 اور میگنیشیم کی متوازن مقدار کا استعمال، باقاعدہ ورزش، ایک ہی پوزیشن میں طویل وقت تک نہ بیٹھنا، شوگر اور بلڈ پریشر کی باقاعدہ جانچ اور سگریٹ و الکحل سے پرہیز اس مسئلے سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
اگر ہاتھ پاؤں سن ہونے کے ساتھ اچانک بولنے میں مشکل، چلنے میں دشواری، چہرے کا ایک طرف جھک جانا یا شدید کمزوری ہو تو یہ فالج یا کسی سنگین بیماری کی علامت ہو سکتی ہے۔ ایسی صورت میں فوراً طبی امداد حاصل کرنا نہایت ضروری ہے۔ وقت پر پتہ چلنا اور علاج سے اس مسئلے کی وجوہات کو مؤثر طریقے سے ختم کیا جا سکتا ہے اور صحت بحال رکھی جا سکتی ہے۔