ہندوستان کا خلائی مشن چندریان تھری چاند کے قطب جنوبی پر اُتر گیا ہے۔ ہندوستان دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس کا خلائی مشن چاند کے قطب جنوبی پر کامیابی سے اُترا ہے۔ چاند کے قطب جنوبی پر خلائی مشن اُتارنے کی تازہ ترین کوشش دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والے ملک کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ چندریان 3 کے سنسکرت میں معنی’چاند گاڑی‘ ہے۔ چندریان خلائی مشن 14 جولائی کو بھارت کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش سے روانہ ہوا تھا اور 40 دن کے طویل سفر کے بعد یہ 23 اگست کو چاند کے جنوبی قطب پر شام 6 بجے کے قریب اُتر گیا۔اس سے چار سال قبل 2019 میں چندریان 2 کے لانچ میں لینڈر ماڈیول چاند کی سطح سے 2.1 کلو میٹر کے فاصلے تک پہنچ گیا تھا تاہم لینڈر ماڈیول معمولی تکنیکی خرابی کی وجہ سے کریش ہو گیا تھا۔
سائنسدانوں کے مطابق چاند کے قطب جنوبی میں بہت مقدار میں برف ہے۔ ہندوستان اس برف کو پانی میں تبدیل کرنے کے لیےتحقیق کرنا چاہتا ہے۔ اگر وہ اس مقصد میں کامیاب ہوجاتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ مستقبل میں انسان چاند پر رہ سکتا ہے۔ ہندوستان نہ صرف برف کو پینے کے پانی کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے بلکہ اس سے آکسیجن اورہائیڈرجن حاصل کرنا چاہتا ہے۔اس کامیابی کے بعد انسان کا چاند پر زندہ رہنے اور راکٹ یا خلائی جہاز کے لیے فیول کا حصول ممکن ہو سکے گا۔