اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسا نے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی جانب سے الزامات کو مسترد کر دیا۔
کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے اپنی نگرانی میں انتخابی دھاندلی میں سہولت کاری کا اعتراف کرنے کے بعد اپنے عہدے سے استعفادے دیا۔ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس پر انتخابی دھاندلی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔
الزامات کا جواب دیتے ہوئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسانے میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف انتخابی دھاندلی کے الزامات بے بنیاد ہیں ۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب کوئی الزاما ت لگاتا ہے تو ثبوت فراہم کیے جانے چاہییں، لیکن کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔
چیف جسٹس نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان میں سچائی نہیں ہے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ نے راولپنڈی کے سابق کمشنر کی جانب سے لگائے گئے الزامات کا ازخود نوٹس نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق چٹھہ کے الزامات کے بعد چیف جسٹس کے چیمبر میں ججز کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں جسٹس منظور اختر، جسٹس آفریدی، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس اطہر من اللہ نے شرکت کی۔
سیشن کے دوران ججز نے اس بات پر غور کیا کہ آیا راولپنڈی کمشنر کی جانب سے لگائے گئے الزامات کا جائزہ لیا جائے اور از خود نوٹس لینے پر غور کیا جائے۔
بالآخر، ججوں نے الزامات کا ازخود نوٹس نہ لینے کا نتیجہ اخذ کیا۔
ذرائع نے عندیہ دیا کہ انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت پہلے ہی 19 فروری کو ہونی تھی جس کے دوران کمشنر راولپنڈی کی جانب سے لگائے گئے الزامات سے متعلق پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.