آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں بونڈائی بیچ پر فائرنگ میں 15 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوئے، جن میں 2 پولیس اہلکار اور ایک حملہ آور شامل ہیں۔ پولیس نے مزید ملزمان کی تلاش ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ حملہ آور ایک باپ اور بیٹے تھے؛ 50 سالہ باپ ہلاک جبکہ 24 سالہ بیٹا زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔ گاڑی سے دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا۔
واقعے کے دوران ایک مسلمان شہری احمد نے حملہ آور کو قابو میں لایا اور یہودیوں کے جانی نقصان کو کم کیا، احمد زخمی ہوئے اور اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ آسٹریلیا کی مسلم کمیونٹی نے کہا کہ معاشرے میں پرتشدد اقدامات کی کوئی گنجائش نہیں۔
پاکستان کے صدر آصف زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہلاک و زخمی ہونے والوں کے لیے ہمدردی کا اظہار کیا۔ عالمی رہنماؤں بشمول امریکی صدر ٹرمپ، فرانسیسی صدر میکرون، برطانوی وزیراعظم اسٹارمر اور کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی نے بھی واقعے کی مذمت کی۔ ایران، ترکی، فلسطین اور اسرائیل نے بھی افسوس کا اظہار کیا۔
آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز نے واقعہ تکلیف دہ قرار دیتے ہوئے ایک روزہ سوگ اور قومی پرچم سرنگوں رکھنے کا اعلان کیا۔
دوسری جانب بھارت اور افغان سوشل میڈیا نے شیخ نوید کو حملہ آور قرار دینے کی کوشش کی، جس پر شیخ نوید نے واضح کیا کہ ان کا واقعے سے کوئی تعلق نہیں اور جھوٹے دعوے ان کی سلامتی اور ساکھ کے لیے خطرہ ہیں۔













